Behas O Mubahsa Islamic Based informative best article in Urdu By Taveela Asif

Behas O Mubahsa Islamic Based informative best article in Urdu By Taveela Asif

#تاویلہ آصف#

بحث و مباحثہ

موضوع کا نام پڑھتے ہی ایک واقعہ یاد آ گیا ہے۔

ایک شخص تھا اور وہ کسی سے بحث نہیں کرتا تھا۔ ایک آدمی اس کے پاس آیا اور اسے کہا کہ آپ بحث نہیں کرتے؟ وہ کہتا نہیں۔ آدمی نے پوچھا کہ پھر آپ تب کیا کہتے ہو؟ تو وہ شخص کہتا کہ “”آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں”” یہ کہہ کر بات ختم کر دیتا ہوں۔

وہ آدمی آگے سے کہتا کہ آپ کو کم از کم بحث تو کرنی چاہیے اگر آپ ٹھیک ہوں تو۔۔ تو وہ شخص کہتا “آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں”

“۔واقعہ یہ ہے مگر آپ اہل علم ہیں تو جانتے ہوں گے اس سے مراد جہلاء سے بات چیت ہے۔ اہل علم کے ساتھ تو “#تکرار” کی جاتی ہے مگر جہلاء کے ساتھ “#بحث” نہیں کی جاتی۔

اسلام بھی “”#متارکت کے سلام”” کا درس دیتا ہے۔ “”اور جب وہ لغو بات سنتے ہیں تو اس سے کنارہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمھارے لیے تمھارے اعمال۔ سلام ہے تم پر، ہم جاہلوں کو نہیں چاہتے۔(سورہ قصص،55)””

“”#اَڑ جانا”

” ایک برا عمل ہے۔ اگر انسان غلطی پر ہے تو اسے نہیں چاہیے کہ “اَڑ جائے”۔ شاید آپ نے دیکھا ہو کہ بلاوجہ کچھ لوگ بحث کرتے ہیں۔ اس کی زندہ مثال ہمارے پاس کے وہ لوگ ہیں جو سیاست پر بات کرتے ہیں کہ فلاں ٹھیک یا فلاں، اس نے غلط کیا یا اس نے۔۔۔

میچ ہو تو اس نے غلط گیند کروائی، آج یہ لوگ بک گئے، وغیرہ وغیرہ حتیٰ کہ میں نے تو یہ بھی سنا ہے کہ یار وہ گھر تعمیر کر رہے اور غلط طریقے سے کر رہے، سیڑھی یہاں سے نہیں چڑھنی چاہیے تھی۔

مطلب حد نہیں ہو گئی؟؟ کیا آپ کے تبصرے کی ضرورت ہے؟

اگر کوئی ٹوک دے تو اس سے بحث شروع کہ تمھیں تو پتہ ہی نہیں۔ ایسے ہی فرقہ واریت کی کوئی بات ہو تو حد سے زیادہ بحث و مباحثہ، جو کہ اتنا طول پکڑتا ہے کہ اچھا بھلا انسان بے ادبی پر اتر آتا ہے۔ چھوٹی سی بحث شروع ہوتی ہے اور لڑائی جھگڑوں تک چلے جاتی ہے۔ کبھی سوچا کیوں؟؟

“#کیونکہ آپ ‘فارغ’ ہیں اور آپ کے پاس ‘وژن’ نہیں ہے” بحث وہی کرے گا جس کے پاس اتنا وقت ہے کہ وہ فضول میں لگا رہے۔ جس کا وژن یا گول ہو گا اس کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہونا کہ وہ بلاوجہ کی بحث میں وقت ضائع کرے۔ ہمارے ایک دوست ہیں، وہ قابل بحث بات کے جواب میں کہتے ہیں

“”#نو کمنٹ”

“۔ اف یہ دو لفظ اور بات ختم۔ پھر کہہ رہی ہوں کہ بحث اور تکرار میں فرق ہوتا ہے۔ بحث منع ہے، ہاں تکرار کر سکتے ہیں۔”بحث” تو کبھی بھی فایدہ مند نہیں ہوتی۔ ہاں آپ اچھے طریقے سے اپنی بات دوسروں کو سمجھا سکتے ہیں مگر وہ بھی ماحول کے ٹھنڈا ہونے پر۔

#کبھی غور کیا ہے کہ اہل علم اور اہل قلم لوگ “کم بولنے” والے کیوں ہوتے ہیں؟ کیونکہ وہ معمولی سے معمولی بات نہیں کرتے۔ جو وقت فضول کی گفتگو میں ضائع کرنا ہے، اس میں وہ کوئی پائیدار کام کر لیتے ہیں۔

بامقصد لوگ بحث نہیں کرتے۔ اس لئے مخلصانہ مشورہ ہے کہ ایسی محفل سے اٹھ جائیں جہاں بحث کا امکان ہو۔ اپنی زندگی کے مقصد پر غور کریں۔ #گالی کے بدلے میں گالی نہیں نکالی جاتی۔۔۔۔ شعور کے بعد “ایسے کو تیسا” جیسا فقرہ نہیں کہا جاتا۔۔۔ تھپڑ مارنے والے کو جواب نہیں دیا جاتا۔۔۔ سارا دن ضائع کرنے والے کے ساتھ بیٹھا نہیں جاتا۔۔۔۔ بلاوجہ ہنسنے اور بولنے والے کی صحبت اختیار نہیں کی جاتی۔

یاد رکھیں!! “#اونچی منزلوں کے مسافر وسیع دل کے مالک ہوتے ہیں، درگزر کرنے والے، نہ کہ بحث و مباحثہ کرنے والے”

#خوش رہیں #اباد رہیں #

بحث سے پرہیز کریں

#تاویلہ آصف

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Verified by MonsterInsights