
“ناول نگری گروپ” انٹرویو کارنر میں آج ہمارے ساتھ ایک جانی مانی ،ادبی دنیا کی ابھرتی نامور شخصیت محترمہ “کشف صاحبہ”ہیں جو کسی بھی لحاظ سے تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔
معزز سامعین و قارئین۔۔! میں ہوں آپکی میزبان مہوش صدیق اور آج ہم اپنی مہمان سے انکی شخصیت کے چند پہلو جاننے کی کوشش کریں گے۔”کشف صاحبہ” نے اپنے رائٹنگ کیریئر کا آغاز آنلائن پلیٹ فارم سے کیا جس میں انہوں نے شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔انکی مشہور و معروف تحاریر میں بےشمار ناولز،افسانے اور ناولٹ شامل ہیں۔۔جنہوں نے ان کو شہرت کی بلندیوں کی طرف گامزن کیا۔۔
? ناولز لسٹ۔۔۔۔1_ من جاں من ٹھہر وہ2_ راست العسیر3_ دل شہنشاہی (نا مکمل)4_ منزل موندل (چل رہا ہے)5_ Love Across The Stars (continued)صرف یہی نہیں انہوں نے اپنے معیاری مواد کے ذریعے بطور لکھاری اپنا خوب لوہا منوایا۔۔۔۔۔بطور لکھاری ان کا لکھا گیا ایک ایک لفظ لوگوں کے ذہنوں پر گہرے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔ایک لکھاری ہونے کے ساتھ ساتھ”کشف صاحبہ”اپنے گھر گرہستی کے معاملات کو بھی بہت اچھے سے سنبھال رہی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ وہ ایک فری لانسر بھی ہیں۔۔میں نے انکی شخصیت میں ہمیشہ پیار،محبت اور اپنے رشتوں کو لے کر بہت اپنا پن دیکھا ہے۔۔۔انکی محنت اور لگن نے ہمیشہ مجھے انسپائر کیا ہے۔۔ہر بڑے چھوٹے کو عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔۔دوستوں کے ساتھ وفاداری،مخلصی ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے فیس بک کے ہر پلیٹ فارم پر اپنے اس ہنر کے ذریعے لوگوں کی داد وصول کی ہے۔۔قارئین سمیت بڑے نامور لکھاری بھی ان کی لکھی تحریروں کو بےحد سراہتے ہیں۔۔نامور شخصیت احمد حسن نوری نے ان کی تحریر پر اپنا ایک طویل مگر خوبصورت تجزیہ پیش کیا ہے۔۔
ان کے اعزازات کی تو ایک لمبی فہرست ہے ماشاءاللہ جسے اس ایک نشست میں بیان کرنا تھوڑا مشکل امر ہے۔۔انہوں نے اپنے اس کیریئر میں بےشمار کامیابیاں حاصل کیں۔۔۔انہی خصوصیات کی وجہ سے اگر انہیں ادبی دنیا کی “مروارید ” کا نام دیا جائے تو یہ غلط نہیں ہو گا۔.
کیسے مزاج ہیں؟
الحمدللہ مہوش آپ سناؤ ۔
جی تو پھر سوالات کا سلسلہ شروع کرتے ہیں۔
?میرا پہلا سوال یہ ہے کہ آپ کا نام کشف فاطمہ ہے۔۔اگر زندگی میں کبھی موقع ملے تو کیا آپ اپنا کوئی اور قلمی نام رکھنا چاہیں گی؟
جواب: مجھے کبھی بھی موقع ملا تو میں تب بھی اپنا نام کشف ہی رکھوں گی کیونکہ مجھے لگتا ہے یہ نام مجھ پر جچتا ہے ۔ لیکن آپ کا سوال ہے تو اس حساب سے شاید میں اپنا نام فاطمہ رکھوں ۔ میرے قریبی لوگ مجھے فاطمہ کہتے ہیں ۔
?آپ کی جائے پیدائش کیا ہے؟جواب:لاہور
?دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کہاں تک حاصل کی؟
جواب:بی ایس کیمسٹری
?۔آپ کو لکھنے کا شوق کب پیدا ہوا؟ اور ایک قاری سے لکھاری بننے کی کوئی وجہ؟ کوئی انسپریشن؟
جواب: میں خود کو لکھاری ابھی نہیں مانتی ۔ لیکن ہاں ہلکا پھلکا لکھ لیتی ہوں ۔ بچپن میں تقریریں کرتی تھی ۔ اور پھر اپنی ساتھیوں کو بھی لکھ کر دیتی تھی ۔ تیسری کلاس میں پہلی تقریر لکھی۔ لیکن پروفیشنل رائٹنگ میں بیس سال کی عمر میں آئی اور اس کی وجہ میری کچھ دوستیں بنی تھیں ۔ اصل میں پہلے میں شاعری کرتی تھی جو صرف میری دوستوں تک ہی محدود ہے کیونکہ وہ بس دل کے جذبات تھے کوئی پروفیشنل کام نہیں تھا ۔ پھر بلاگ بنایا تو میری کئی دوستیں بنی جن میں نور ملک سب سے پہلی تھی اس نے مجھے کہا کہ تم لکھ سکتی ہو ۔ اور تب پہلی دفعہ اپنا لکھا پوسٹ کیا ۔
?۔یہ احساس کب ہوا کہ آپ لکھ سکتی ہیں؟جواب:یہ ایک فنی کہانی ہے ۔ میں اداس تھی بہت تو تب پہلی دفعہ لکھا اور پھر جب جب اداس ہوئی تو لکھتی گئی ۔ پہلے ڈائری لکھتی تھی ۔ پھر ایک افسانہ لکھا ۔
?آپ نے اپنی گھر گرہستی کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ ماشاءاللہ اتنے ناولز لکھے ہیں۔۔یہ لگن ثابت کرتی ہے کہ لکھنا آپ کا ایک جنون ہے جسے آپ اپنے ساتھ ساتھ لے کر چل رہی ہیں۔۔۔اس کے بغیر گزارہ ممکن نہیں ۔۔کیا زندگی میں کبھی اس جنون کو ماند پڑتے دیکھا ؟جواب:نہیں بالکل نہیں ۔۔۔ میں نے کبھی اپنے قلم سے ناتا۔ نہیں توڑا ۔ روز کچھ نہ کچھ لازمی لکھا ہے چاہے ناول ہو ، انگریزی تحریر یا کچھ بھی ۔
?۔سب سے پہلے اردو ادب کی کونسی صنف پہ طبع آزمائی کی؟ اور کس حد تک کامیاب ہوئیں؟جواب: بہت شروع پر ہلکی پھلکی شاعری جس میں کامیاب بالکل نہیں کوئی اس کے بعد افسانے اور پھر ناول اور اب تو سب کچھ ہو گیا ہے ۔
?۔اپنے خیال کو قرطاس پر اتارنے کے بعد اِسے کسی پلیٹ فارم تک کیسے لائیں؟ اس میں کس قسم کی مشکلات پیش آئیں؟
جواب:اپنے فیس بک گروپ میں پوسٹ کیا اس کے بعد اپنے پیج پر اور مختلف گروپس میں ۔ کچھ پریشانیاں آئی کن کا ذکر میں نہیں کروں گی لیکن بس اتنا کہوں گی کہ جب آپ ایک سکول میں نئے نئے جاتے ہیں تو وہاں پہلے سے ہی گروپس بنے ہوتے ہیں ۔ ہر گروپ کی کوشش ہوتی ہے کہ آپ اس میں شامل ہوں اور وہ اس چکر میں کسی اور کی برائیاں کرتا ہے اور آپ کو اپنے ساتھ رہنے کے فوائد گنواتا ہے ۔ تو بس میرے ساتھ یہ بھی ہوا تھا کہ ایک گروپ نے یہ کوشش کی تھی کہ دبایا جا سکے ۔ سوشل نہ ہونے دیا جائے لیکن میں ٹھہری تھوڑی باغی طبیعت کی تو بچ گئی ۔
?۔گھر والوں کا ردِعمل کیسا تھا جب انہیں پتہ چلا کہ آپ ایک لکھاری ہیں؟جواب:اچھا تھا لیکن نارمل سا تھا کیونکہ میں ہر جگہ پر ایک اچھی اور ابھرتی ہوئی بچی رہی ہوں ۔ مقابلے ، تقاریر پر جگہ تو گھر والوں کے لیے یہ سب کچھ نیا نہیں تھا ۔
?۔ کس فرد نے سب سے زیادہ سپورٹ کیا اس کیرئیر میں؟
ماما نے ، اور میرے ہم سفر نے ۔ پہلے میں ایک فیک نام سے لکھتی تھی ۔ وہ نام اب بھی میری کچھ پرانی تحاریر میں مل جائے گا آپ کو ۔ لیکن پھر اُنہوں نے مجھے کہا کہ لکھنا ہے تو اپنے نام سے لکھو ورنہ مت کرو ۔ اور آج میں سمجھ گئی ہوں کہ یہ انہوں نے کیوں کہا تھا ۔
?۔اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ اپنے کرداروں کے ذریعے اپنے قارئین کیلئے ایک خوبصورت روشنی بکھیرتی ہیں لیکن جب آپ لکھ رہی ہوتی ہیں تو آپکا اہم نقطۂ نظر کیا ہوتا ہے اپنے لفظوں سے روشنائی بکھیرنا یا کہانی کی جانب قاری کی توجہ مرکوز کروانا؟
جواب: اپنا دل ہلکا کرنا ۔ میں بس وہ لکھتی ہوں جو میرے دل میں آ رہا ہو اور مجھے تنگ کر رہا ہو ۔ جو ارد گرد ہو رہا ہو میں بس وہی لکھتی ہوں ۔
?۔آپ نے سب سے پہلے لکھنے کےلئے اردو ادب کی کس صنف کو چُنا؟ اور کیوں؟
جواب: افسانہ اور وجہ کوئی نہیں بس لکھا گیا تھا ۔
?آپ کے نزدیک اردو ادب کی کیا اہمیت ہے؟ آجکل کے رائٹرز اردو ادب کو ایک ورثہ کی طرح آگے بڑھا رہے یا اس کی شہرت کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے؟کیا اردو ادب آج محفوظ ہاتھوں میں ہے یا نہیں؟
جواب: میں کیا کہوں ؟ میں خود ایک نو آموز ہوں ، املاء کی اتنی ساری غلطیاں کرتی ہوں ۔ لیکن یہ ہے کہ آج کل کے نئے آنے والے سولہ سترہ سالہ لکھاری بس حسین خواب ہی لکھ رہے ہیں جو ان کی عمر کے بچے دیکھتے ہیں ۔ باقی نہ رموز و اوقاف کا علم نہ کچھ اس لیے میں بہت کم پڑھتی ہوں ۔
?۔آپ نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بہت سے ناولز اور افسانوں لکھے ہیں ماشاءاللہ۔۔۔اپنے تحریر کے کس کردار کو آپ نے دل سے لکھا؟
جواب: سب ۔۔کیونکہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میرے ناول میں ہی میں نے خود کو لکھا ہے ۔ میری ایک دوست ہے زوبیہ ۔ وہ میری کوئی بھی تحریر پڑھتی ہے تو کہتی ہے کہ کشف اس کردار میں تو تم نے خود کو ہی لکھ دیا ۔ اس لیے ہر کردار میں نے دل سے لکھا ہے ۔ لیکن ہاں رابیل کا کرادر مجھے زیادہ قریب لگتا ہے۔
?۔کیا آپ کی تحاریر میں حقیقت اپنی جھلک دکھاتی ہے؟
جواب: بالکل آپ کو میرے سب ناول حقیقت سے قریب تر ملیں گے۔ افسانے اس دنیا گے ۔ میں بس ایک ناول فینٹسی پر لکھ رہی ہوں اس کے علاؤہ سب حقیقی ہے۔
?”راست العسیر”ناول کی کہانی بہت سبق آموز ہے ماشاءاللہ۔۔آپ نے اس کا نام خود رکھا یا کسی دوست نے ریکمنڈ کیا۔؟جواب: خود رکھا ۔ بس دوستوں کو دکھایا کہ رکھ لوں یہ انہوں نے اپروو کیا ۔
?۔آپ کو حقیقت پر لکھنا پسند ہے یا فینٹسی؟
جواب: دونوں ۔ کیونکہ حقیقت میں بہت تلخ لکھتی ہوں ۔ جب کہ فینٹسی میں سب بھول جاتی ہوں ۔ مزہ آتا ہے ۔?۔آپ کہانی اپنی مرضی سے لکھتی ہیں یا ویسی جیسے آپ کے قاری کہتے ہیں؟
جواب: اپنی مرضی کی ورنہ قاری کے کہنے پر تو میرا کوئی بھی ناول ایسا نہ ہوتا جیسا اب ہے ۔
?۔آپ اپنے آپ کو آئندہ سالوں میں رائٹنگ کیرئیر کے حوالے سے کس مقام پر دیکھ رہی ہیں؟ کہاں تک اچیو کر پائیں گی اس فیلڈ میں؟
جواب:اگر تھوڑی اکیٹو ہوئی تو اپنی بک لکھوں گی ۔ ورنہ شاید لوگوں کو یاد بھی نہ رہوں ۔۔
?۔کبھی ایسا ہوا کہ آپ لکھنے سے اکتا گئی ہوں؟جواب: اکثر ہو جاتا ہے ۔ اسی وجہ سے ایک ناول ادھورا چھوڑ دیا۔?۔کس ہم عصر لکھاری کو پڑھنے کا شغف رکھتی ہیں؟ اور اُس لکھاری کی کوئی خاص بات؟
جواب: ہم عصر تو نہیں لیکن میری بہت پیاری آپی ہما وقاص ۔ میں بس ان کے ناول کی پڑھتی ہوں اب عرصے سے باقی کوئی بھی نہیں ۔ شروع کروں تو چھ سات اقساط کے بعد نام نہاد لکھاری صاحبہ اپنی اوقات پر آ جاتی ہیں ۔
?کوئی نوآموز لکھاری جو آپ کو بہت پسند ہو؟جس کی کامیابی کے بارے میں آپ ابھی سے پیشین گوئی کر سکتی ہیں؟
جواب:پیشن گوئی تو نہیں کہوں گی کیونکہ یہ ایک جانی مانی شخصیت ہیں۔ لیکن میری دوست عائشہ آرائیں اُنہیں میں بہت اوپر دیکھتی ہوں کیونکہ ان کا لکھو بہت زیادہ گہرا ہے ۔
?۔آپکی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے ؟
جواب: محبت?۔
آپ کی طاقت کیا ہے؟جواب ؛محبت?۔آپکے ذاتی مشاغل اور دلچسپیاں کیا ہیں؟
جواب: وقت کم ملتا ہے لیکن پھر بھی یہ سب پسند ہے ۔ڈرامے دیکھنا ، لکھنا ، کپڑے خریدنا ، میک اپ دیکھنا ، چوڑیاں لینا
?۔آپکا پسندیدہ رنگ ؟اور پسندیدہ کھانا ؟
جواب: سیاہ رنگ اور پسندیدہ کھانے بہت سے ہیں میں کھانے کی شوقین ہوں ۔ حلیم ، کڑی چاول ، میکرونی (اپنی بنائی) ، پیزا ، چائے ، بریانی ، قورمہ ، کھیر سب پسند ہے ۔
?۔آپکا پسندیدہ شعر اور شاعر کا نام ؟
جواب: محمد نازکشعر:۔دستک ہوئی جو رات کے پِچھلے پہر تو میںڈر سا گیا کہ یار کہیں نیند ہی نہ ہو(محمد نازک)روبرو حسن ہو اور حسن بھی تیرے جیساتو دل کے خساروں کو کوئی کہاں دیکھے گا( محمد نازک)
?ناول لکھنا پسند ہے یا افسانہ نگاری؟کس کو لکھنے میں بہت مزہ آتا ہے؟
جواب: دونوں
? ہم ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں مظلوم کو اچھوت سمجھا جاتا ہے۔ناول “راست العسیر” سے اقتباسآپکے الفاظ بہت تاثیر رکھتے ہیں ماشاءاللہ۔۔کس لکھاری کو پڑھنے کے بعد لکھنے کا شوق پیدا ہوا؟یا پھر یہ ایک خداداد صلاحیت ہے جو پہلے سے ہی آپ کے اندر موجود ہے؟
جواب: اللہ کی نعمت ہے مہوش
?۔ضرورت پڑنے پر کبھی اپنے قلم کو پیسوں پر ترجیح دیں گی؟
جواب:الحمدللہ نہیں ایسا موقع یا آزمائش آئی تھی لیکن میرے رب نے بچا لیا۔
?۔آپکی کون سی تحریر آپکے دل کے قریب ہے؟اور کیوں؟جواب: من جاں من ٹھہر وہ ۔ رابیل کی وجہ سے۔
?آپکے نزدیک دوستی کیا ہے؟اور زندگی میں مخلص دوستوں کا ہونا کتنا ضروری ہے؟
جواب: دوستی سب کچھ ہے ۔ میں الحمدللہ بڑی خوش نصیب ہوں کہ ہر جگہ بہترین لوگ ملے ۔
?۔آپ کا ناول”منزل موندل “کا نام بہت خوبصورت ہے یقیناً کہانی بھی خوبصورت ہوگی کیا سوچ کر لکھا آپ نے یہ افسانہ؟ کوئی خاص پیغام جو آپ اس ناول کے ذریعے دینا چاہ رہی ہوں..۔۔۔۔۔۔؟
جواب: یہ ناول والدین اور معاشرے کا تھا جو ہنستے کھیلتے بچوں کو تباہ کر دیتے ہیں ۔ اور ان لوگوں کا تھآ جو محرومیوں کا شکار ہیں ۔
?۔آپ نے ناول کا اختتام پہلے سے سوچ کر رکھا ہوتا یا وقت آنے پر کہانی اپنا اختتام خود لکھواتی ہے؟
جواب: دونوں ۔۔۔ کہانی شروع کرتی ہوں ذہن میں کچھ ہوتا ہے اختتام تک وہ اپنی بہترین حالت میں آ جاتا ہے بس ۔?آپکے ناولز کے نام بہت اٹریکٹ کرتے ہیں؟ یہ سارے نام آپ نے خود رکھے یا کوئی اور بھی سجیسٹ کرتا ہے؟جواب: اکثر خود کے ہوتے ہیں ۔ کچھ دوستوں کے ۔
?۔رائٹنگ بلاک کا شکار ہوئی ہیں کبھی؟ اس سے ایک لکھاری کیسے نمٹ سکتا ہے؟
جواب: بہت مرتبہ ۔۔۔۔ اب بھی ہوں لیکن نمٹنا آسان ہے بس اپنے کرداروں کو اٹھتے بیٹھتے سوچیں ۔ کہانی وہ خود لکھوا لیں گے ۔
?بعض قارئین کا کہنا ہے”دل شہنشاہی”ایک ترکش ڈرامے سے مشابہت رکھتا ہے؟اس الزام میں کس حد تک سچائی ہے؟کیا آپ ہمارے پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے قارئین کو اس الزام کا جواب دینا چاہیں گی؟
جواب: کاپی نہیں جناب ۔۔۔ بس وہ کہانی اچھی تھی مجھے وہ زندگی لکھنی تھی ۔ اور ترک لوگوں کی سب کہانیاں ایک سی ہیں اس لیے ایسا لگتا ہے ۔ لیکن میں کچھ چیزیں کلئیر کرنا چاہتی تھی اس لیے شروع کیا ۔
?بہت سے لکھاری جنہوں نے ایمانداری کو اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے ان میں سے اب بہت سے شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ فلاں ویب سائٹ نے ان کے حقوق سلب کر لیے فلاں نے ان کے حق کی کمائی خود کھاتے ہوئے ان کے حقوق کی دھجیاں بکھیر دیں۔۔آجکل کی نیو جنریشن اس ازیت ناک صورتحال سے خود کو کیسے بچا سکتی ہے؟
جواب: پہلے آدھی یا بیس فیصد پیمنٹ لیں پھر آگے کام کریں۔
?”کچھ لوگ ہوتے ہیں جو ہمیں کبھی بھی اعتماد سے سر اٹھا کر آگے بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتے”ناول : منزل موندل۔۔ماشاءاللہ بہت عمدہ الفاظ۔۔آپ نے اپنی کہانیوں کے ذریعے اردو ادب کو ایک الگ لیول تک پہنچا دیا ہے۔۔لکھتے ہوئے آپ کن چیزوں کو سب سے زیادہ مدنظر رکھتی ہیں؟
جواب: اپنا دل اور اس میں آتے خیال ۔
?یقینا آپ ایک نڈر لڑکی ہیں۔۔بطور لکھاری کیا کبھی کسی نے آپ کے حقوق سلب کیے؟اگر ہاں تو آپ نے اس صورتحال سے خود کو کیسے باہر نکالا؟
جواب: کوشش کی لیکن میں آج تک کوئی سکیم کی نشانے پر نہیں آئی ۔ شاید اللہ کا کرم ہے اور میری ہوشیاری ۔
?۔کہانی خود آپنے آپ کو لکھواتی ہے یا آپ اسے لکھتے ہیں؟اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟جواب: کہانی لکھواتی ہے ۔
?۔زندگی کو کس نظریے سے دیکھتی ہیں بوجھ یا خوبصورت؟ اور خوبصورت تو کس طرح سے؟ اگر بوجھ تو آخر کیوں؟
جواب: خوبصورت ترین کیونکہ یہاں مجھے اتنے اچھے لوگ ملے اور ادھر اتنا سارا کھانا بھی ہے۔
?”آپ کے ناول”دل شہنشاہی”میں آپ بہت گہری باتیں لکھ رکھی ہیں ماشاءاللہ۔۔اتنی چھوٹی سی عمر میں یہ سب لکھتے ہوئے آپ کی ذہنی کیفیت کیا ہوتی ہے؟
جواب: گہری باتیں! میں نہی کرتی کردار کرتے ہیں۔?کوئی ایسا خوشگوار اور ناخوشگوار واقعہ جو آپ بھولنا بھی چاہیں تو کبھی نہیں بھول پاتیں؟
جواب: الحمدللہ کچھ نہیں بھولنا چاہتی۔ ہر چیز ہر اچھے برے واقعے کو نصیحت بنا کر ساتھ رکھنا ہے۔
?انسان غلطیوں کا پتلا ہے۔۔اگر آپ کو جائز بات کو لے کر کسی پر غصہ آئے تو اسے کیسے ہینڈل کرتی ہیں؟
جواب: ہینڈل نہیں ہوتا ۔ میں غصے کی کچی ہوں ۔ روتی ہوں پھر جو سامنے آتا اسے سناتی ہوں اور بس۔
?کیریئر کے آغاز میں اس قدر پذیرائی ملنے پر آپکے احساسات کیا ہیں؟
جواب: الحمدللہ
?۔آنے والی نئی تصنیف کا نام اور صنف؟
جواب: افسانہ ہوگا ۔ منافق
?آپکا کوئی ایسا ناول جسے آپ سب سے پہلے کتابی صورت میں اپنی بک شیلف میں دیکھنا پسند کریں گی؟جواب: لو اکراس دی سٹارز
?بدقسمتی سے آجکل کے دور میں خوب سیرتی سے زیادہ خوبصورتی کو ترجیح دی جاتی ہے۔۔۔اس اہم موضوع پر آپکا نقطہ نظر کیا ہے؟اپنے ریڈرز کو کیا پیغام دینا چاہیں گی؟
جواب: سب کو رب نے بنایا ہے ۔ دوسرے کی خامی دیکھنے سے پہلے خود کو دیکھیں ۔
?۔آپ نے زندگی اور حالات سے کیا سیکھا؟
جواب: منافقت
?۔اپنے قلم کیلئے کوئی قیمتی الفاظ؟
جواب: اللہ کا احسان
?۔زندگی جینے کا کوئی ایک قول/ اصول بتائیں..جواب: جیو اور جینے دو ۔
?۔قارئین کی نذر کوئی پیغام؟
جواب: محبت کریں اور رائٹر کو انسان سمجھیں ۔ بہترین ادب کو فروغ دیں تبھی اچھے لکھاری آگے آئیں گے۔
?۔ناول نگری گروپ کے لئے چند الفاظ۔۔
جواب: بہترین پلیٹ فارم نئے آنے والوں کے کیےث۔ بہترین ٹیم ۔ خوب ترقی کریں’
تو یہ تھیں مشہور و معروف رائٹر “کشف فاطمہ”جنھیں کسی تعریف کی ضرورت نہیں،کشف صاحبہ آپ کا بہت بہت شکریہ آپ نے اپنے قیمتی وقت میں سے وقت نکال کر ہمیں دیا اور ہماری اس نششت کا حصہ بنیں۔
نوازش مہوش صدیق!اب مجھے اور کشف صاحبہ کو اجازت دیں،اللہ حافظ معزز قارئین۔۔! اگر آپ ان کی شخصیت کے بارے میں مزید سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو آپ ہمیں کمنٹ باکس میں بتاتے جائیں ہم وہ سوال بھی اپنے مہمانوں تک پہنچائیں گے اور ہم امید کرتے ہیں ہمارے مہمان آپ کے ہر سوال کا جواب ضرور دیں گے۔۔آپ کا بہت بہت شکریہ کشف صاحبہ آپ نے ہمارے گروپ کے لئے وقت نکالا۔
فی امان اللہ ❤️