
انٹرویو کارنر میں آج ہمارے ساتھ ایک جانی مانی شخصیت،ادبی دنیا کی ملکہ محترمہ “ملیکہ روشن شاہ “ہیں جو کسی بھی لحاظ سے تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔
معزز سامعین و قارئین۔۔! میں ہوں آپکی میزبان مہوش صدیق اور آج ہم اپنی مہمان سے انکی شخصیت کے چند پہلو جاننے کی کوشش کریں گے۔
“محترمہ ملیکہ روشن شاہ”کا تخلص “روشن” ہے انہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی شانداز کامیابیاں حاصل کیں۔انکی مشہور و معروف تحاریر میں ناولز اور افسانے شامل ہیں۔۔
?ناولز:-
زنجبیل
پچھتاوا
گم ہو گئے تھے راستے
?افسانے
مکافاتِ عمل
سزا
اکال ورشی
خدا لگتی
?سیریز
لیلیٰ نہلے پہ دہلا (نیو ائیر سپیشل مزاحیہ سیریز)
صرف یہی نہیں انہوں نے اپنی معیاری شاعری کے ذریعے بطور لکھاری اپنا خوب لوہا منوایا۔۔۔۔ابھی حال ہی میں انہوں نے ناولز کی دنیا کے زیر اہتمام” قلمی ہنر مقابلے” میں حصہ لیا جس میں انہیں انکی بہترین کارکردگی پر فرسٹ پوزیشن سے نوازا گیا۔اس کے علاؤہ فیسبک کا ایک معیاری پلیٹ فارم “حیدری پبلشرز” کے زیر اہتمام افسانہ نویسی کے مقابلے میں حصہ لیا۔جس میں ملک کے نامور لکھاری حصہ لیتے ہیں۔وہاں بھی پوزیشن حاصل کر کے نمایاں رہیں۔
بطور لکھاری ان کا لکھا گیا ایک ایک لفظ لوگوں کے ذہنوں پر گہرے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔ان کی علاؤہ ان کی بہت ساری خوبصورت غزلیں بھی روزنامہ طالب نظر کی زینت بن چکی ہیں جن میں سے چند ایک مندرجہ ذیل ہیں۔
“محبت آسان نہیں ہوتی”
“زندگی تجھ سے فقط اک گزارش ہے کہ”
“تھک گیا ہے دل ابھی مرا تو نہیں ہے”
“میری روح کو آخر ملال کب تک”
ان کے ساتھ ساتھ ان کا ایک بہترین آرٹیکل
“آپ کی سوچ ہی آپ کا ارادہ ہے” یہ بھی اسی ادارے کے صفحات کی زینت بن چکا ہے۔
ان کے اعزازات کی تو ایک لمبی فہرست ہے ماشاءاللہ جسے اس ایک نشست میں بیان کرنا تھوڑا مشکل امر ہے۔اگر ایڈیٹنگ کی بات کریں تو اس میدان میں بھی ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔
مختصرا یہ کہنا چاہوں گی انہوں نے اپنے اس کیریئر میں بےشمار کامیابیاں حاصل کیں۔اگر انہیں ادبی دنیا کی ملکہ قرار دیا جائے تو یہ غلط نہیں ہو گا۔
کیسے مزاج ہیں؟
جی الحمدللہ۔میں بالکل ٹھیک ہوں۔
جی تو پھر سوالات کا سلسلہ شروع کرتے ہیں۔
?میرا پہلا سوال یہ ہے کہ آپ کا پورا نام کیا ہے؟اور آپ کی جائے پیدائش کیا ہے؟
ملیکہ روشن شاہ
ملتان
?دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کہاں تک حاصل کی؟
ایم فل کر رہی ہوں۔
?۔آپ کو لکھنے کا شوق کب پیدا ہوا؟ اور ایک قاری سے لکھاری بننے کی کوئی وجہ؟ کوئی انسپریشن؟
شوق کا تو علم نہیں۔لیکن ایک لکھاری ہمیشہ سے ہی میرے اندر موجود تھا۔جو وقتا فوقتاً موقع محل کی مناسبت کے لحاظ سے اپنا آپ اجاگر کرواتا رہتا تھا۔
کوئی خاص وجہ نہیں۔سب اللہ کی طرف سے تھا۔تو خود بخود ہی ہوتا چلا گیا۔واضح رہے مجھ سے پہلے میرے خاندان میں کوئی اور لکھاری نہیں ہے۔
کسی سے انسپائر نہیں ہوتی نا ہی ہوں۔
?۔یہ احساس کب ہوا کہ آپ لکھ سکتی ہیں؟
ہمیشہ سے تھا۔
?لکھنا آپ کا جنون ہے۔۔۔کیا اسی وجہ سے آپکے جاننے والے آپ کو “مس لائبریری “کے نام سے مخاطب کرتے ہیں؟کیا یہ سچ ہے؟
ہاں لکھنا جنون کہہ سکتے ہیں۔لیکن میرے موڈز۔۔
میں اکثر موڈ کے تابع ہو کے لکھتی ہوں۔تو روٹین وائز ذرا کم ہی چلتا۔لیکن شاعری تو ہر وقت چلتی ہے۔ناولز میں گیپ رہتا
اور جہاں تک بات مس لائبریری کی ہے۔تو اس کی وجہ مجھے تقریباً ہر اچھے لکھاری اور اس کی کتابوں کے بارے میں علم ہونے کی وجہ سے ہے۔چونکہ مجھے عموماً ہر اچھے لکھاری کا علم ہوتا ہے۔تو اس وجہ سے وہ ایسا کہتے ہیں۔باقی یہ ان کا حسن نظر ہے۔ورنہ میرا علم محدود سے بھی محدود تر ہے۔
?۔سب سے پہلے اردو ادب کی کونسی صنف پہ طبع آزمائی کی؟ اور کس حد تک کامیاب ہوئیں؟
شاعری
اور کامیابی بھی الحمد اللہ بہت ملی۔بہت ساری چیزیں آپ کے سامنے ہی ہیں۔ان کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں۔
?۔اپنے خیال کو قرطاس پر اتارنے کے بعد اِسے کسی پلیٹ فارم تک کیسے لائیں؟ اس میں کس قسم کی مشکلات پیش آئیں؟
میں شاید کہ ان چند خوش قسمت ترین لوگوں میں سے ہوں۔جنہیں کبھی بھی پلیٹ فارم یا راستے ڈھونڈنے نہیں پڑے۔بلکہ راستے خود چل کر مجھ تک آئے۔اور یہ سراسر اللہ تعالیٰ کا کرم ہے۔ورنہ میں جس حد تک لاپروا ہوں۔شاید کہ آج مجھے کوئی نا جانتا ہوتا۔اگر اللہ تعالیٰ کی ذات نا چاہتی تو۔
?آپ نے اپنا تخلص” روشن”رکھا اس کی کوئی خاص وجہ؟
یہ تخلص بھی گویا کسی عطا کی طرح ہی رکھا گیا۔بالکل نا سوچا نا مشورے کیے۔بس یونہی ایک دن غزل لکھی۔اور یہ بات ہے 7 اسٹینڈرڈ یا اس سے کم کی۔تو اب اتنا تو علم تھا ہی کہ شاعری میں اپنا نام نہیں لگایا جاتا اور دوسرا میرا نام ہے بھی کچھ اس طرح کا کہ یہ لگ بھی نہیں سکتا۔تب مجھے کچھ منفرد سمجھ نہیں آیا تو اس لکھے کو یونہی رکھ دیا۔پھر 9 اسٹینڈرڈ میں آ کر وہی پرانی غزلیں دیکھیں تو تخلص والی جگہ ویسے ہی خالی چھوڑی ہوئی تھی۔تب ایک لمحے کو آسمان کو دیکھا۔اور اس خالی جگہ پہ روشن لکھ ڈالا۔اور اس نام نے مجھے کیا بنایا ہے یہ آپ سب کے سامنے ہی ہے۔لیکن عطا اللہ کی اور دعائیں والدہ کے علاؤہ بہت ساروں کی ہیں۔یہ بھی ان کا ظرف ہے۔
? “آج مدتوں کے بعد ایک شخص یاد آیا
اس کے بعد بہت دیر تک ہم لاپتہ رہے”
ویسے تو آپ کا ہر شعر کمال ہے لیکن آپ کا یہ شعر مجھے بےحد پسند آیا۔۔اب سوال یہ ہے کہ آپ کو شاعری میں زیادہ دلچسپی ہے یا کہانی بننے میں؟
مجھے دونوں میں برابر دلچسپی ہے۔اسے آپ یوں سمجھ لیں۔کہ جیسے میرا ان دونوں چیزوں کے بغیر گزارا نہیں۔اگر شاعری میں چلتے پھرتے ہی لکھ لیتی ہوں۔تو زنجبیل کا سین لکھے بغیر مجھے سانس نہیں آتا۔وہ ناول میری روح کا ایک حصہ ہے۔اور میرے دل کے اس قدر قریب ہے کہ وہ واحد چیز ہے جس کے لیے میں رب سے زندگی کی مہلت مانگتی ہوں۔حالانکہ مجھے زندگی سے کوئی خاص دلچسپی نہیں۔لیکن زںجبیل کے منظر عام پر آنے تک میں زندہ رہنا چاہتی ہوں۔
?۔گھر والوں کا ردِعمل کیسا تھا جب انہیں پتہ چلا کہ آپ ایک لکھاری ہیں؟
بہت خوش ہوئے تھے سب۔انفیکٹ کہ ان کے مطابق کہ ہم تو شروع سے ہی جانتے تھے کہ تم جو ہمارے خاندان اور اس دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہو۔کوئئ الگ ہی چیز نکلو گی۔فخر کرتے ہیں۔خوشیوں کو سیلیبریٹ کرتے ہیں۔میں خاموشی سے دیکھتی ہوں اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں۔بہت سپورٹ کرتے ہیں الحمدللہ
?۔ کس فرد نے سب سے زیادہ سپورٹ کیا اس کیرئیر میں؟
سب نے مطلب خاندان کے ہر شخص نے،دوستوں نے بالخصوص والدہ بڑے بابا، بھائیوں اور ایک شخص اور بھی ہے۔لیکن اجتماعی طور پر سب نے ہی۔
?۔اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ اپنے کرداروں کے ذریعے اپنے قارئین کیلئے ایک خوبصورت روشنی بکھیرتی ہیں لیکن جب آپ لکھ رہی ہوتی ہیں تو آپکا اہم نقطۂ نظر کیا ہوتا ہے اپنے لفظوں سے روشنائی بکھیرنا یا کہانی کی جانب قاری کی توجہ مرکوز کروانا؟
میرا فوکس عمومآ یہی ہوتا ہے۔کہ اگر میں کسی کو کچھ اچھا نہیں سکھا رہی نا تو کم سے کم برا بھی مت سکھاؤں یا برائی کی جانب مت لگاؤں۔
میرے لکھے میں آپ کو کرداروں کی 100 % پرفیکشن زرا کم ہی ملے گی۔یہ نہیں کہ اگر ہیرو ہے تو وہ ون اینڈ اونلی ہوگا۔یا ہیروئن ہے تو وہ مس ورلڈ ہو گی۔
ہم انسان ہیں۔ہم میں خوبیاں اور خامیاں یکساں ہیں۔اور ہم نے انہی کے ساتھ ہی زندگی گزارنی ہے۔اب یہ ہم پہ ہے کہ ہم صراط مستقیم والا راستہ چنتے ہیں یا ضالین والا۔
?۔آپ نے سب سے پہلے لکھنے کےلئے اردو ادب کی کس صنف کو چُنا؟ اور کیوں؟
شاعری۔۔
کیونکہ مجھے کبھی بھی الفاظوں کو سوچنا نہیں پڑا۔قدرتی عطاء کے طور پر ہی لفظ نکلتے رہتے ہیں۔اور قرطاس پر بکھرتے رہتے ہیں۔مجھے نہیں یاد پڑتا کہ میں نے کبھی کوئی شعر،غزل یا نظم سوچ کے یا وقتاً فوقتاً لکھی ہو۔ایک ہی وقت میں ایک ہی ساتھ خود بخود ہی لکھی جاتی ہیں۔ناول یا افسانہ لکھتے بھی یہی ہوتا ہے۔
اور جہاں تک صنف چننے کا خیال ہے۔تو یہ فیصلہ بھی رب کی ہی تھا۔جو وہ مجھے اس جانب لے آیا۔ورنہ میرا ذاتی خیال نا تھا۔کہ میں شاعری، افسانے یا ناول لکھوں گی۔
?آپ کے نزدیک اردو ادب کی کیا اہمیت ہے؟ آجکل کے رائٹرز اردو ادب کو ایک ورثہ کی طرح آگے بڑھا رہے یا اس کی شہرت کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے؟کیا اردو ادب آج محفوظ ہاتھوں میں ہے یا نہیں؟
میرے نزدیک آج بھی اردو ادب کی اہمیت وہی ہے جو ایک محب وطن پاکستانی اور بالخصوص اردو ادب کے دیوانے کی نظر میں ہونی چاہیے۔میں بہت بچپن سے کتابیں اور ادب پڑھ رہی ہوں۔تو ہر اچھا لکھاری اور ہر اچھی کتاب میری کمزوری ہے۔
آج کل کے رائیٹرز رومن انگریزی اور اردو کے مکسچر کا جو تڑکہ لگاتے ہیں۔وہ اچھی خاصی معیاری چیز کابھی حلیہ بگاڑ دیتے ہیں۔لیکن ماسوائے افسوس کے اور کیا کر سکتے ہیں۔آگے سے پڑھنے والوں کے حالات ان سے بھی چار ہاتھ آگے ہیں۔اگر مکمل جملہ بھی اردو میں لکھ دیں۔تو پڑھنے والوں کو وہ کسی ماورائی زبان کا جملہ لگنے لگتا۔
جہاں تک بات اردو کے محفوظ ہاتھوں میں ہونے کی ہے تو اس پہ یہ ہے کہ جہاں ہر دو لفظ ربط کے ساتھ لکھ لینے والا خود کو بہت بڑا لکھاری سمجھ بیٹھے۔اور ہر وہ شخص جو بے تکے لفظوں کے تال میل کو عمدہ پیرائے کی شاعری سمجھ کر خود کو شاعر سمجھ بیٹھے۔تو آگے آپ خود ہی سمجھدار ہیں۔کہ اردو کیسے ہاتھوں میں ہے۔
اور اس سب کے باوجود بھی جو اچھا لکھنے والے ہیں۔وہ اکثریت کی سمجھ میں نہیں آتے وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ جی مشکل لکھتے ہیں۔
حالانکہ یہ بڑی افسوسناک صورت حال ہے۔
?۔آپ نے بہت سے ناول،افسانے لکھے ہیں ماشاءاللہ۔۔۔اپنے کونسے ناول کے کس کردار کو آپ نے دل سے لکھا؟
لفظ لکھاری کی اولاد کی طرح ہوتے ہیں۔اور اولاد میں فرق کرنا نا ممکن ہے۔پھر بھی آپ کی شرط ہے تو بیان کر دیتی ہوں۔
زنجبیل کا ہر کردار میرے دل سے لکھا گیا ہے۔اور وہ سب مجھے یکساں عزیز ہیں۔خواہ کیانا ہو یا سیریس سنیپ
سردار موسیٰ شعراوی ہو یا خانم
راج کماری ہو یا یشر
سب کے سب
?۔کیا آپ کی تحاریر میں حقیقت اپنی جھلک دکھاتی ہے؟
جی بالکل
جس کے لکھے میں اپنا عکس نا ہو۔میری نظر میں وہ داستان گو تو ہو سکتا ہے لکھاری نہیں
?۔آپ کو حقیقت پر لکھنا پسند ہے یا فینٹسی؟
فینٹسی میں تو جان بستی ہے۔اور حقیقت میں بڑے جان لیوا انداز میں لکھتی ہوں۔پھر وہ اکثریت سے برداشت نہیں ہوتی۔
?۔آپ کہانی اپنی مرضی سے لکھتی ہیں یا ویسی جیسے آپ کے قاری کہتے ہیں؟
اپنی مرضی سے۔
?۔آپ اپنے آپ کو آئندہ سالوں میں رائٹنگ کیرئیر کے حوالے سے کس مقام پر دیکھ رہی ہیں؟ کہاں تک اچیو کر پائیں گی اس فیلڈ میں؟
اگر سیریس ہو جاؤں۔تو بہت آگے تک جاؤں گی۔اور اگر لاپروائی کا یہی عالم رہا۔تو شاید کسی کو یاد بھی نا رہوں کہ کوئی ملیکہ روشن شاہ بھی تھی۔
?۔کبھی ایسا ہوا کہ آپ لکھنے سے اکتا گئی ہوں؟
ہاں اکثر!
(لیکن یہ بریکس ناولز میں چلتے)
شاعری سے کبھی نہیں اکتاتی۔روزمرہ کی بنیاد پر لکھتی رہتی ہوں۔
?۔کبھی تنقید ہوئی تو آپ نے اس کا سامنا کیسے کیا؟ یا اگر آئیندہ ہوگی تو اس کے لئے خود کو تیار کیا ہے آپ نے؟
مجھ پہ تنقید ذرا کم ہوئی۔لیکن ایک دو بار جو ہوئی۔وہ بے تکی ہی تھی۔تو کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔اور آنے والی زندگی میں بھی یقیناً نہیں ہوگا۔
خود کو تیار کرنے کے حوالے سے یہ ہے کہ وہ لکھاری ہی کیا جس پہ تنقید نا ہواور وہ اسے برداشت نا کرے۔
?۔کس لکھاری کو پڑھنے کا شغف رکھتے ہیں؟ اور اُس لکھاری کی کوئی خاص بات؟
بے شمار
ہر طرح کے لکھاری کو پڑھ رکھا ہے۔
ہر اچھا لکھنے والا لکھاری میرا پسندیدہ ہے۔کسی ایک کا نام لے کر خود کے ساتھ زیادتی نہیں کر سکتی۔پسندیدہ لکھاریوں کی فہرست زرا طویل ہے۔پھر کبھی سہی
?۔آپکی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے ؟
محبت
?۔آپ کی طاقت کیا ہے؟
محبت
?۔آپکے ذاتی مشاغل اور دلچسپیاں کیا ہیں؟
استاد نصرت سننا،کتابیں پڑھنا،کافی اور چائے پینا
?۔آپکا پسندیدہ رنگ ؟اور پسندیدہ کھانا ؟
سیاہ
جس پہ سانسیں چلتی رہیں۔کھانے کی شوقین نہیں
?۔آپکا پسندیدہ شعر اور شاعر کا نام ؟
بہت سارے شاعر ہیں کوئی ایک نہیں ہے۔آج کل جو شعر زبان پہ رہتا وہی لکھ دیتی ہوں۔
“اور ایک یہ دکھ بھی ہم کو اندر سے کھا رہا ہے
کہ ہم نہ ہونگے_مگر اداسی کھڑی رہے گی
ہمارے مرنے پہ کوئی جی بھر کے کھائے گا اور
ہمارے دکھ میں کسی کی روٹی پڑی رہے گی”
?ناول لکھنا پسند ہے یا افسانہ نگاری؟کس کو لکھنے میں بہت مزہ آتا ہے؟
دونوں میں
?انسان کو کبھی بھی کھلی کتاب کی مانند نہیں ہونا چاہیے بلکہ پرت در پرت ہونا چاہیے جس کی حقیقت کو جاننے میں اگلے کو کم سے کم ایک عمر تو لگنی ہی چاہیے۔
یہ آپکے الفاظ ہیں۔۔ان الفاظ میں زندگی کا ایک بہترین سبق سکھایا گیا ہے۔۔یہ سبق آپ نے اپنے تجربے سے سیکھا یا پھر اس کے پس پردہ کوئی اور حقیقت ہے؟
حقیقت ہے۔
اور اپنے تجربے سے ہی سیکھا ہے۔
?۔ضرورت پڑنے پر کبھی اپنے قلم کو پیسوں پر ترجیح دیں گی؟
ایسی آفرز اب تک کئی آ چکی ہیں۔تاحال نہیں دی۔آنے والی زندگی کے متعلق میں خود بھی نہیں جانتی کہ کیا ہوگا۔تو کچھ نہیں کہہ سکتی۔ورنہ آج تک تو انکار ہی کیا ہے۔
?۔آپکی کون سی تحریر آپکے دل کے قریب ہے؟اور کیوں؟
زنجبیل
(کیونکہ یہ محبت اور دل سے لکھی جا رہی ہے)
?کیفیت
مجھے جیسے لوگ روشن جو
خوابوں سمیت دفنائے گئے
اپنے غموں کو دل سے لگا کر
مٹی میں مٹی بنا کر دفنائے گئے
ہر ایک کی ملی بھگت کے ساتھ
روح کو زخم زخم کروائے گئے
پھر بھی کسی کا من نہ بھرا تو
سر عام تخت سے اتروائے گئے
مہربانوں کی مہربانیاں بھی ملیں
ہر دوست کے ہاتھوں ستائے گئے
بہت لاجواب لائنز ۔۔آپکے نزدیک دوستی کیا ہے؟اور زندگی میں مخلص دوستوں کا ہونا کتنا ضروری ہے؟
دوستی خالص ہو تو ہر جذبے سے اوپر ہے۔اور مخلص دوستوں کا ساتھ یقیناً آپ کو مزید کامیابی کے زینے طے کرواتا ہے۔
?۔آپ کے ناول “زنجبیل “کا نام بہت خوبصورت ہے یقیناً کہانی بھی خوبصورت ہوگی کیا سوچ کر لکھا آپ نے یہ ناول؟ کوئی خاص پیغام جو آپ اس ناول کے ذریعے دینا چاہ رہی ہوں..۔۔۔۔۔۔؟
پسندیدگی کے لئے شکریہ
یہ ناول اور اس کے کردار کسی الہام کی طرح مجھ پہ وارد ہوئے ہیں۔آج بھی جب اس کی قسط لکھنے بیٹھوں تو سوچنا نہیں پڑتی۔خود بخود ہی لکھی جاتی ہے۔
یہ ناول اور اس کا پیغام ناولز کی دنیا میں سب سے منفرد اور الگ ہو گا۔
یہ ایک مختلف ناول ہے جو آپ کو کبھی کئی صدیوں پہلے دمشق ،فارس،ہندوستان ،آبنوس اور آہوان نگری کی سیر کروائے گا تو کبھی پیرس کی۔۔
یہ ڈارک+فینٹسی+حقیقیت+انسان کے آغاز+عروج+زوال+بہادری+مخلصی+عشق کی انتہا+رب کے بندے کے ساتھ تعلق+دوستی+چالبازیوں+سازشوں+دھوکوں اور ان سے سیکھنے کے ساتھ ساتھ ایک انسان کی خوبیوں اور خامیوں ان سب پہ مشتمل ہے۔
اس ایک ناول میں لوگوں کو بہت ساری ورائیٹیز ملنے والی ہیں۔جو اسے پڑھے گا وہی اس کا فین بنے گا اور یہ بات میں جانتی ہوں۔
?۔آپ نے ناول کا اختتام پہلے سے سوچ کر رکھا ہوتا یا وقت آنے پر کہانی اپنا اختتام خود لکھواتی ہے؟
جو کہانی چاہتی ہے وہی ہو جاتا ہے۔اور عمومآ اختتام میری سوچ کے مطابق ہی ہوتا ہے۔مطلب کہانی اور میں ایک دوسرے کے تابع ہو جاتے ہیں۔
?۔رائٹنگ بلاک کا شکار ہوئی ہیں کبھی؟ اس سے ایک لکھاری کیسے نمٹ سکتا ہے؟
رائٹنگ بلاک کا شکار ہر رائیٹر ہو سکتا ہے اس میں کوئی بڑا یا چھوٹا نہیں ہوتا۔
سب سے پہلے تو یہ کہ اسے کوئی مسئلہ نا سمجھیں۔
نپٹنے کے لیے سب سے بیسٹ طریقہ ہر وہ کام کریں جو آپ کو پسند ہو۔اپنے مشغلوں اور دلچسپیوں کو توجہ دیں۔گھومیں پھریں فطرت کو محسوس کریں۔اگر کتابوں کے شوقین ہیں تو اپنی پسندیدہ کتابیں پڑھیں۔پانی کی طرف جائیں اگر آپ کے قریب کوئی سمندر دریا نہر کچھ بھی
پانی میں سب سے زیادہ طاقت ہوتی ہے وہ آپ کو جلدی ہلکا پھلکا کر کے مینج کر دیتا ہے۔ان شاء اللہ نکل آئیں گے۔
?۔کہانی خود آپنے آپ کو لکھواتی ہے یا آپ اسے لکھتے ہیں؟اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
سب سے پہلے کہانی خود اپنے آپ کو لکھواتی ہے۔اس کے بعد آپ اسے لکھتے ہیں۔
?۔زندگی کو کس نظریے سے دیکھتی ہیں بوجھ یا خوبصورت؟ اور خوبصورت تو کس طرح سے؟ اگر بوجھ تو آخر کیوں؟
اس کے متعلق ہر انسان کا خود ساختہ کوئی نا کوئی نظریہ ضرور ہو گا۔جو وہ پرفیکٹ سمجھتا ہو گا۔اس پہ جواب نہیں دینا چاہتی(معذرت)
?کوئی ایسا خوشگوار لمحہ جو آپ بھولنا بھی چاہیں تو کبھی نہیں بھول پاتیں؟
اپنی والدہ کے چہرے پر آنے والی ہر وہ مسکراہٹ ہو جو میری وجہ سے ہوتی ہے۔
?۔آنے والی نئی تصنیف کا نام اور صنف؟
ناول ہی گا۔نام ابھی نہیں بتانا چاہتی۔
?۔آپ نے زندگی اور حالات سے کیا سیکھا؟
حالات سے زندگی کو جینا سیکھا ہے۔
اور وہ یہ کہ حقیقت میں آپ کی اپنی ذات کے سوا آپ کا کوئی نہیں ہوتا۔دنیا آپ کو فقط دو باتوں سے جانتی اور سمجھتی ہے اگر وہ دو چیزیں آپ کے پاس ہیں تو آپ کی ویلیو ہے ورنہ نہیں
اور وہ دو چیزیں ہیں آپ کا نام یا پھر آپ کا کام
دنیا میں فقط دو ہی چیزیں بکتی ہیں
اب یہ آپ پہ منحصر ہے کہ آپ نام بنا کر جیتے ہیں یا کام کر کے
جب آپ کام کرتے ہیں نام خود ہی بن جاتا ہے لیکن جس دن آپ کسی کے کام کے نہیں رہتے اسی دن آپ سے زیادہ بے کار چیز اور کوئی نہیں ہوتی۔اور آپ کی جگہ بھرنے والے ہزاروں اور آ جاتے ہیں۔وہ بھی آپ سے بہتر
تو کبھی بھی خود کو کسی کے لئیے ضروری مت سمجھیں آپ صرف تب تک ضروری ہیں جب تک آپ کسی کے کام آتے ہیں اس کے بعد صفر
?۔اپنے قلم کیلئے کوئی قیمتی الفاظ؟
محبت
?۔زندگی جینے کا کوئی ایک قول/ اصول بتائیں..
آپ کے زات کے سوا نا کوئی آپ کو سمجھتا ہے اور نا ہی کوئی آپ کا ہوتا ہے
?۔قارئین کی نذر کوئی پیغام؟
ہمیشہ خوش رہیں خوشیاں بانٹیں زندگی مختصر ہے اسے مختصر سمجھ کر ہی جئیں مسافر ہیں تو خود کو مسافر ہی سمجھیں حقیقی زندگی پی فوکس رکھیں اپنا قیمتی وقت عارضی زندگی اور یہاں کے عارضی مطلبی لوگوں پہ ضائع نا کریں
گروپ کے لئے چند الفاظ۔۔
گروپ اپنے نام کی طرح منفرد اور الگ ہے۔اس گروپ کی محنت اسے ایک دن صف اول میں کا کھڑا کرے گی ان شاءاللہ۔
بس معیار کا دامن تھامے رکھیں۔معیار اپنا نام بنانے میں وقت لیتا ہے لیکن ہمیشہ رہتا ہے۔
اللہ تعالیٰ اس گروپ کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے آمین
تو یہ تھیں مشہور و معروف رائٹر “ملیکہ روشن شاہ”جنھیں کسی تعریف کی ضرورت نہیں،ملیکہ صاحبہ آپ کا بہت بہت شکریہ آپ نے اپنے قیمتی وقت میں سے وقت نکال کر ہمیں دیا اور ہماری اس نششت کا حصہ بنیں۔
نوازش ملیکہ روشن شاہ!
اب مجھے اور ملیکہ روشن شاہ کو اجازت دیں،اللہ حافظ
معزز قارئین۔۔! اگر آپ ان کی شخصیت کے بارے میں مزید سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو آپ ہمیں کمنٹ باکس میں بتاتے جائیں ہم وہ سوال بھی اپنے مہمانوں تک پہنچائیں گے اور ہم امید کرتے ہیں ہمارے مہمان آپ کے ہر سوال کا جواب ضرور دیں گے۔۔
آپ کا بہت بہت شکریہ ملیکہ روشن شاہ آپ نے ہمارے گروپ کے لئے وقت نکالا۔
فی امان اللہ ❤️