
“ناول نگری گروپ” انٹرویو کارنر میں آج ہمارے ساتھ ایک جانی مانی ،ادبی دنیا کی نامور شخصیت محترمہ “فرشتے چوہدری “ہیں جو کسی بھی لحاظ سے تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔معزز سامعین و قارئین۔۔! میں ہوں آپکی میزبان مہوش صدیق اور آج ہم اپنی مہمان سے انکی شخصیت کے چند پہلو جاننے کی کوشش کریں گے۔”فرشتےچوہدری” نے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ رائٹنگ کیریئر کے آغاز میں ہی شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔انکی مشہور و معروف تحاریر میں بےشمار ناولز شامل ہیں۔۔جنہوں نے ان کو شہرت کی بلندیوں کی طرف گامزن کیا۔۔
? ناولز لسٹ۔۔۔۔1۔اب میرے ہو کہ رہو2۔عشق رنگ سفید پیا3۔تیرے پہلو کے سمن اور گلاب 4۔ادھوری ذات5۔میرا قصور کیاصرف یہی نہیں انہوں نے اپنے معیاری کالمز کے ذریعے بطور لکھاری اپنا خوب لوہا منوایا۔۔۔۔۔بطور لکھاری ان کا لکھا گیا ایک ایک لفظ لوگوں کے ذہنوں پر گہرے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔ایک لکھاری ہونے کے ساتھ ساتھ” فرشتے چوہدری اپنی دوستوں کے ساتھ”ایک معروف ترین ویب سائٹ”اردو ناول حب” بھی رن کر رہی ہیں۔”سدرہ خان،فرحت نشاط مصطفٰی، عنایہ احمد “کے ساتھ کامیابی کے اس سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اب اپنا ایک یوٹیوب چینل بھی بنا لیا ہے جہاں یہ نوآموز لکھاریوں کو قیمتی مواقع دے کر انہیں بہترین پلیٹ فارم مہیا کر رہی ہیں۔۔میں نے انکی شخصیت میں ہمیشہ پیار،محبت اور اپنے رشتوں کو لے کر بہت اپنا پن دیکھا ہے۔۔۔اسٹڈی کے ساتھ ساتھ وہ اپنے گھر کے معمولات کو بھی بہت اچھے سے سنبھال رہی ہیں۔ان کی اپنے شعبے کے ساتھ دیانتداری ہی انکی اصلی پہچان ہے۔۔انکی محنت اور لگن نے ہمیشہ مجھے انسپائر کیا ہے۔اپنے سے چھوٹوں کو اچھے سے گائیڈ کرنا انکی خاصیت ہے۔۔۔۔۔ہر بڑے چھوٹے کو عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔۔دوستوں کےساتھ وفاداری،مخلصی ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ان کے اعزازات کی تو ایک لمبی فہرست ہے ماشاءاللہ جسے اس ایک نشست میں بیان کرنا تھوڑا مشکل امر ہے۔۔انہوں نے اپنے اس کیریئر میں بےشمار کامیابیاں حاصل کیں۔بہت سے لوگ اپنے کام سے کام رکھنے کی پالیسی کو اپنا کر کسی کو صحیح یا غلط نہیں ٹھہراتے لیکن فرشتے چوہدری کی یہ ایک خاصیت ہے کہ یہ ایک نڈر انسان کی طرح حق کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی رہتی ہیں۔۔انہی خصوصیات کی وجہ سے اگر انہیں ادبی دنیا کی ” راست گفتار”کا نام دیا جائے تو یہ غلط نہیں ہو گا۔کیسے مزاج ہیں؟اللہ کا شکر ہے بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں۔بھئی آپ نے تو کچھ زیادہ ہی تعریف کردی ہے?جی تو پھر سوالات کا سلسلہ شروع کرتے ہیں۔جی جی ضرور۔
?میرا پہلا سوال یہ ہے کہ آپ نے اپنا قلمی نام “فرشتےچوہدری”ہی کیوں چنا؟سچ بتاوں تو کچھ سوچ کے نہیں چوز کیا تھا۔مجھے یہ نام شروع سے بہت پسند تھا اگر ملائکہ نام ہوسکتا ہے تو فرشتے کیوں نہیں?
?
آپ کی جائے پیدائش کیا ہے؟میرپور آزاد کشمیر۔
?دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کہاں تک حاصل کی؟بی ایس کیمسٹری کررہی ہوں(بڑی مشکل سے? گھر والے پی ایچ ڈی کروانا چاہتے?ہم سے یہ مر مر کے ہورہی?)
?۔آپ کو لکھنے کا شوق کب پیدا ہوا؟ اور ایک قاری سے لکھاری بننے کی کوئی وجہ؟ کوئی انسپریشن؟لکھنے کا شوق مجھے بچپن سے ہی تھا سکول میں کپئیرنگ چھوٹے موٹے کالم تحاریر لکھتی تھی۔میری ایک دوست تھی وہ ہمیشہ کہتی اخبار میں بھیجو سیونتھ کلاس میں ایک کالم اور افسانہ لکھا تھا جو سب کو پسند آیا(وہ دونوں سنبھال کر رکھے تھے پین سے لکھے تھے انک ہی مٹ گئی پیجز سے??پڑے پڑے)
?۔یہ احساس کب ہوا کہ آپ لکھ سکتی ہیں؟شروع سے ہی تھا کیونکہ مجھے لکھنے سے زیادہ پڑھنے کا شوق تھا میں نے نسیم حجازی واصف علی واصف کو اس ایج میں پڑھا تھا جس ایج میں بچے سینڈریلا کو پڑھتے ہیں۔مجھے یاد ہے میں نے سیونتھ کلاس میں جوش ملیح آبادی کی یادوں کی بارات بک ایشو کروائی سکول لائبریری سے تو میری ٹیچر بھی شاکڈ تھی کہ یہ کیسے پڑھو گی۔
?آپ نے اپنی اسٹڈی کو جاری رکھتے ہوئے ماشاءاللہ اتنے ناولز لکھے ہیں۔۔یہ لگن ثابت کرتی ہے کہ لکھنا آپ کا ایک جنون ہے جسے آپ اپنے ساتھ ساتھ لے کر چل رہی ہیں۔۔۔اس کے بغیر گزارہ ممکن نہیں ۔۔کیا کبھی کوئی اپنا اس جنون کی راہ میں حائل ہوا؟نہیں کبھی کسی نے منع نہیں کیا سب بہت خوش ہوتے ہیں بلکہ فخر سے بتاتے ہیں۔بلکہ میری پھپو اور چاچو اس بات پہ ناراض تھے کہ ناول میں فرشتے کے نام سے کیوں لکھتی ہوں اپنے نام سے کیوں نہیں۔
?۔سب سے پہلے اردو ادب کی کونسی صنف پہ طبع آزمائی کی؟ اور کس حد تک کامیاب ہوئیں؟افسانہ وہ بہت اچھا تھا اور آج بھی اسکی اسٹوری مجھے اچھے سے یاد ہے افسوس کہ وہ ایک طرح سے گم ہی گیا لیکن اسکی اسٹوری مجھے آج بھی یاد ہے میں ضرور لکھوں گی فرصت ملی تو۔باقی اسٹوریز بہت ہوتی ذہن میں مجھے قلم کاغذ والا لکھنا آسان لگتا ٹائپنگ کا دل نہیں کرتا۔جبھی آپ نے دیکھا ہوگا میرے گنے چنے ناولز ہی موجود ہیں۔
?۔اپنے خیال کو قرطاس پر اتارنے کے بعد اِسے کسی پلیٹ فارم تک کیسے لائیں؟ اس میں کس قسم کی مشکلات پیش آئیں؟ مجھے کوئی مشکل نہیں پیش آئی کبھی پہلے نیوز پیپر پہ پبلش ہوئی تھی۔
?۔گھر والوں کا ردِعمل کیسا تھا جب انہیں پتہ چلا کہ آپ ایک لکھاری ہیں؟کہاں سے دیکھ کر لکھتی ہو??اور کزنز تمھیں دیکھ کر لگتا تو نہیں تم رائٹر ہو?بس ایک میری اردو کی ٹیچر اور پھوپو کو یقین تھا میں ہی لکھا دونوں حیران نہیں تھیں۔اور میرے فادر بھی بلکہ انھوں نے اور چھوٹے بھائی نے میرا آرٹیکل جب اپنی فیس بک پروفائل پہ شئیر کیا تو بہت اچھے اچھے ریمارکس ملے تھے۔
?۔ کس فرد نے سب سے زیادہ سپورٹ کیا اس کیرئیر میں؟میری ساری فیملی بہت سپورٹو ہے۔(جو لوگ مل چکے ہیں وہ اچھے سے جانتے?)لیکن میرے فادر کی کزنز نے انھیں بھی میں پھپو ہی کہتی ہوں انھوں نے ہمیشہ حوصلہ بڑھایا۔
?۔اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ اپنے کرداروں کے ذریعے اپنے قارئین کیلئے ایک خوبصورت روشنی بکھیرتی ہیں لیکن جب آپ لکھ رہی ہوتی ہیں تو آپکا اہم نقطۂ نظر کیا ہوتا ہے اپنے لفظوں سے روشنائی بکھیرنا یا کہانی کی جانب قاری کی توجہ مرکوز کروانا؟معاشرے کے ان چھوٹے چھوٹے مسائل کو اٹھانا جو لوگوں کو مسائل نہیں لگتے۔مجھے لگتا ہے کہ اچھی کہانی وہی ہوتی ہے جس میں کوئی پوائنٹ ہو جس سے لوگوں کی راہنمائی ہو۔اگر کوئی ایک شخص بھی آپکے لکھے سے سبق حاصل کرلے تو قلم کا حق ادا ہوجاتا ہے۔
?۔آپ نے سب سے پہلے لکھنے کےلئے اردو ادب کی کس صنف کو چُنا؟ اور کیوں؟میں نے افسانہ لکھا تھا جیسا کہ اوپر بتایا ہے۔مکافات عمل پہ تھا اسکے پیچھے بھی کافی لمبی اسٹوری ہے پھر کبھی سناوں گی?
?آپ کے نزدیک اردو ادب کی کیا اہمیت ہے؟ آجکل کے رائٹرز اردو ادب کو ایک ورثہ کی طرح آگے بڑھا رہے یا اس کی شہرت کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے؟کیا اردو ادب آج محفوظ ہاتھوں میں ہے یا نہیں؟ دیکھیں جی اردو ادب ہو یا انگریزی ہر زبان کی اہمیت اپنی جگہ اٹل ہے۔بالکل بہت سے رائٹرز ہیں جو اچھا لکھ رہے ہیں لیکن ہر جگہ اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں اسی طرح یہاں بھی کچھ لوگ ایسا لکھ رہے ہیں جو ادب کی الف سے بھی واقف نہیں۔بالکل ادب لکھنے والے لوگ آج بھی موجود ہیں اور ادب محفوظ ہاتھوں میں ہی ہے۔
?۔آپ نے بہت سے ناولز لکھے ہیں ماشاءاللہ۔۔۔اپنے کونسے ناول کے کس کردار کو آپ نے دل سے لکھا؟ حیدر شاہ سلطان اور مخدوم ابان یہ دونوں کردار میں نے بہت دل سے لکھے اور سب نے بہت پسند بھی کیے اور آجکل نیو ناول لکھ رہی ہوں اسکی ہیروئین کا کردار میں بہت دل سے لکھ رہی ہوں امید ہے جب منظر پہ آئے گا اسکو بھی ایسی ہی پزیرائی ملے گی۔
?۔کیا آپ کی تحاریر میں حقیقت اپنی جھلک دکھاتی ہے؟جی ہاں بالکل مجھے لگتا ہے کہ میں حقیقت سے بہت قریب لکھتی ہوں بلکہ شاید کبھی کبھی کچھ زیادہ ہی تلخ ہوجاتی ہوں۔
?”عشق رنگ سفید پیا “کمال کی سٹوری ہے ماشاءاللہ۔۔آپ نے اس کا نام خود رکھا یا کسی دوست نے ریکمنڈ کیا۔؟میرے تقریبا سارے ناولز کے نام فرحت آپی ہی رکھتی ہیں جب سے ہم لوگ ساتھ ہیں۔
?۔آپ کو حقیقت پر لکھنا پسند ہے یا فینٹسی؟دیکھیں فینٹسی ہر کہانی کی ڈیمانڈ ہوتی ہے اسکے بغیر قاری کو باندھنا بڑا مشکل امر ہوتا اور میرے لیے فینٹسی لکھنا?مجھے حقائق لکھنا اور بولنا اچھا لگتا ہے?
?۔آپ کہانی اپنی مرضی سے لکھتی ہیں یا ویسی جیسے آپ کے قاری کہتے ہیں؟اپنی مرضی سے۔
?۔آپ اپنے آپ کو آئندہ سالوں میں رائٹنگ کیرئیر کے حوالے سے کس مقام پر دیکھ رہی ہیں؟ کہاں تک اچیو کر پائیں گی اس فیلڈ میں؟جس حساب سے میں لکھتی ہوں اس حساب سے تو یہیں کہیں ہونا ہے?
?۔کبھی ایسا ہوا کہ آپ لکھنے سے اکتا گئی ہوں؟ موڈ کے حساب سے لکھتی ہوں اکثر اکتاہٹ ہوتی لکھنے سے نہیں ٹائپنگ سے۔
?۔اپنے نڈر، بےباک تبصروں کی وجہ سے کبھی تنقید ہوئی تو آپ نے اس کا سامنا کیسے کیا؟ یا اگر آئیندہ ہوگی تو اس کے لئے خود کو تیار کیا ہے آپ نے؟ہاہاہا! اگر مجھ پہ تنقید نہیں ہوئی تو سمجھیں کسی پہ نہیں ہوئی البتہ میری رائٹنگ پہ کبھی کسی نے سوال نہیں اٹھایا۔جہاں تک آئندہ کی بات ہے تو مجھے اپنی طرف اٹھنے والی انگلیوں کا رخ موڑنا آتا ہے بہت اچھے سے۔
?۔کس ہم عصر لکھاری کو پڑھنے کا شغف رکھتی ہیں؟ اور اُس لکھاری کی کوئی خاص بات؟فرحت نشاط مصطفی خاص بھئی سبھی خاص ہوتا انکا?
?کوئی نوآموز لکھاری جو آپ کو بہت پسند ہو؟جس کی کامیابی کے بارے میں آپ ابھی سے پیشین گوئی کر سکتی ہیں؟ عائشہ آرائیں۔آج تک رائٹنگ کے حوالے سے جس کے بارے میں جو بھی پیشن گوئی کی سب ٹھیک ثابت ہوئی ہیں۔?
?۔آپکی سب سے بڑی کمزوری کیا ہے ؟رشتے میری سب سے بڑی کمزوری ہیں۔
?۔آپ کی طاقت کیا ہے؟ایک بار پھر یہی کہونگی رشتے میری سب سے بڑی طاقت اور کمزوری ہیں میں انکے لیے مر بھی سکتی ہوں اور مار بھی سکتی۔دوستی محبت رشتے انکے لیے میں کسی بھی حد تک جاسکتی ہوں۔?۔آپکے ذاتی مشاغل اور دلچسپیاں کیا ہیں؟کوکنگ،بیکنگ،اسکے علاوہ فارغ ٹائم میں کزنز دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ گزارنا پسند کرتی ہوں۔
?۔آپکا پسندیدہ رنگ ؟اور پسندیدہ کھانا ؟کھانے میں مجھے سب کچھ پسند ہے?کلرز میں بے بی پنک اور بلیک۔
?۔آپکا پسندیدہ شعر اور شاعر کا نام ؟بہت مشکل سوال ہے۔کسی ایک کا نام لینا تھوڑا مشکل ہے۔خیر یہ مجھے بہت پسند ہےمیرے بس میں ہو تو کبھی کہیںکوئی شہر ایسا بساؤں میںجہاں برف برف محبتوں پہ غمِ جہاں کا اثر نہ ہوراہ و رسمِ دنیا کی بندشیں ، غمِ ذات کے سبھی ذائقےسمِ کائنات کی تلخیاں، کسی آنکھ کو بھی نہ چھو سکیںجہاں میرے سانس کی تازگی تیری چاہتوں کے کنول میں ہو کوئی شہر ایسا کبھی کہیںجہاں دھوپ چھاؤں گلے ملیںجہاں بانجھ رت میں بھی گل کھلیںجہاں چاہتوں کے ہجوم میں کبھی گیت امن کے گاؤں میںجہاں زندگی کا رجز پڑھوں ، جہاں بے خلل گنگناؤں میںجہاں موج موج کی اوٹ میں، تو کرن بنے، مسکراؤں میںمیرے بس میں ہو تو کبھی کہیںکوئی شہر ایسا بساؤں میں…!
?ناول لکھنا پسند ہے یا افسانہ نگاری؟کس کو لکھنے میں بہت مزہ آتا ہے؟ ناول
? یہ غلامی نہ پٹواریوں کو سمجھ میں آتی ہے نہ یوتھیوں کو اور نہ ہی جیالوں کو ابھی بھی وقت ہے ان غیر ریاستی پارٹیوں کو چھوڑ کر ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی بات کریں یہ آپ کے حکمران نہیں ہیں آپ کے حکمران مقبول بٹ شہید یاسین ملک اور بے شمار لوگ ہیں جنہوں نے ریاست جموں کشمیر کی آزادی کے لیے قربانیاں دی ہے آپ کے اور میرے ہیرو وہ ہیں قابض کبھی ہیرو نہیں ہوتے اگر ہم ان غیر ریاستی پارٹیوں کو چھوڑ کر ایک ہوں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں زیادہ ٹائم غلام نہیں رکھ سکتی۔# کشمیر_بنے_گا_خودمختارآپ وقتا فوقتا کشمیر کے حق میں بات کرتی رہتی ہیں۔۔آپکے ان الفاظ میں بھی کشمیر کے لوگوں کو زندگی کا ایک بہترین سبق سکھایا گیا ہے۔۔یہ سبق آپ نے اپنے تجربے سے سیکھا یا پھر اس کے پس پردہ کوئی اور حقیقت ہے؟کیا کوئی ایسی پارٹی ہے جس میں آپ کو کشمیر کے لوگوں کا مستقبل روشن نظر آتا ہے؟آپ کشمیر کی تاریخ پڑھیں یہ جب بنگلہ دیش پاکستان انڈیا برصغیر کے نام سے پہچانے جاتے تھے تب بھی کشمیر آزاد اور خود مختار ریاست تھی۔آپ نے آج تک نہیں سنا ہوگا پاکستان اور انڈیا کے بارڈر پہ حالات کشیدہ ہیں حالات ہمیشہ صرف کشمیر کے بارڈر پہ ہی خراب ہوتے دونوں سائیڈز سے گولیاں چلتی ہیں۔تو لوگ ہمارے مرتے ہیں۔ان لوگوں کا تو کچھ بھی نہیں جاتا۔آدھا کشمیر انھوں نے ٹکڑوں میں گفٹس میں بانٹ دیا باقی پہ مک مکا کرلیا ہوا ہے۔کیا گانے گانے سے ہتھیاروں کی نمائش سے آزادیاں ملتی ہیں۔میں تو کہتی ہوں ہتھیار بیچ کے چوڑیاں پہن لیں کم ازکم دفاعی بجٹ تو کم ہوگا۔?۔ضرورت پڑنے پر کبھی اپنے قلم کو پیسوں پر ترجیح دیں گی؟پیسہ کبھی بھی میری ترجیح نہیں رہا اور نہ ہی ضرورت اللہ کا خاص کرم ہے مجھے نہیں لگتا کبھی ایسا کچھ ہوسکتا ہے۔
?۔آپکی کون سی تحریر آپکے دل کے قریب ہے؟اور کیوں؟عشق رنگ سفید پیا اس میں معاشرے کے اس ناسور کا ذکر ہے جس کو ہم کسی بھی لڑکی کے لیے گالی بنادیتے ہیں۔ایسا نہیں ہونا چاہیے کسی بھی انسان کو اسکی کسی ایسی کمزوری پہ دوش دینا جس پہ اسکا اختیار نہیں اسکے ساتھ زیادتی ہے۔
?سانپ اچھے نہیں ہوتے بالکل بھی?پر تمھاری چار سالہ دوستی سے تو بہتر ہی ہیں ??آہ۔۔!کیا لائنز ہیں۔۔جہاں تک میں آپ کو جانتی ہوں آپ کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو دوستی کی خاطر جان تک قربان کر دیتے ہیں۔۔ماشاءاللہ۔اب میرا سوال آپ سے یہ ہے کہ آپکی اس شئیرڈ پوسٹ میں چار سالہ لفظ کو واضح طور استعمال کیا گیا ہے۔؟کیا یہ پوسٹ کسی مخصوص فرد کیلئے تھی۔۔؟؟آپکے نزدیک دوستی کیا ہے؟اور زندگی میں مخلص دوستوں کا ہونا کتنا ضروری ہے؟ اس پہ بات نہیں کرونگی جس کو چھوڑ دیا جائے اس پہ بات نہیں کرنی چاہیے۔ماضی کریدنے سے سوائے اذیت کے کچھ نہیں ملتا۔
?۔آپ کے ناول “تیرے پہلو میں سمن اور گلاب “کا نام بہت خوبصورت ہے یقیناً کہانی بھی خوبصورت ہوگی کیا سوچ کر لکھا آپ نے یہ ناول؟ کوئی خاص پیغام جو آپ اس ناول کے ذریعے دینا چاہ رہی ہوں..۔۔۔۔۔۔؟کچھ سوچ کر نہیں شروع کیا تھا بس ایسے ہی بیٹھے بیٹھے اسٹوری لکھنا شروع کردی?۔
?۔آپ نے ناول کا اختتام پہلے سے سوچ کر رکھا ہوتا یا وقت آنے پر کہانی اپنا اختتام خود لکھواتی ہے؟نہیں کبھی سوچ کر نہیں لکھا کہانی خود اپنا آپ لکھواتی ہے۔
?آپکے ناول کے نام بہت اٹریکٹ کرتے ہیں؟ یہ سارے نام آپ نے خود رکھے یا کوئی اور بھی سجیسٹ کرتا ہے؟میں فرحت آپی اور سدرہ آپی مل کے ڈیسائیڈ کرتے ہیں یقین جانیں ہفتوں ہماری میٹنگز ہوتی تھیں??بیچ میں سیما شاہد جی بھی شامل ہوتی تھیں۔ہم نے 15 15 گھنٹے بھی لگاتار کال پہ گزارا ہوگا اکثر شام چار بجے چلنے والی کال فجر میں جاکے بند ہوتی تھی ڈیسائیڈ پھر بھی کچھ نہیں ہوتا تھا?۔
?۔رائٹنگ بلاک کا شکار ہوئی ہیں کبھی؟ اس سے ایک لکھاری کیسے نمٹ سکتا ہے؟ہاں بہت دفعہ کوئی اچھا کلاسکل ڈرامہ سین مووی یا کچھ اچھا ناول پڑھ کے آسانی سے اس مسئلے پہ قابو پایا جاسکتا ہے۔
?بہت سے لکھاری جنہوں نے ایمانداری کو اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے ان میں سے اب بہت سے شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ فلاں ویب سائٹ نے ان کے حقوق سلب کر لیے فلاں نے ان کے حق کی کمائی خود کھاتے ہوئے ان کے حقوق کی دھجیاں بکھیر دیں۔۔آجکل کی نیو جنریشن اس ازیت ناک صورتحال سے خود کو کیسے بچا سکتی ہے؟سمپل ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی۔ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں خالی برتن بجتا بہت ہے۔تو کبھی بھی چکا چوند اور بڑے نام دیکھ کر متاثر نہ ہوا کریں جو مقام آپکو کوئی چھوٹی کمپنی دے گی وہ ایک دم سے آپکو کسی بڑے پلیٹ فارم پہ نہیں ملے گا۔ریزن انکو فرق نہیں پڑتا آپکے ہونے نہ ہونے سے لیکن جو لوگ خود اسٹرگلنگ فیز میں ہوتے وہ آپکی بھی قدر کریں گے۔آپ لکھتے ہو محنت کرتے ہو اسکا معاوضہ لو یہ آپکا رائٹ ہے اگر دس ہزار کی پبلک والا گروپ آپکو 2000 دے رہا ہے تو جو لاکھ ڈیڑھ لاکھ کا گروپ ہے وہ آپکو چار بھی دے رہا ہے تو یقین مانیں کرپشن کررہا ہے?اب اس بات پہ پتہ نہیں کہاں کہاں بینڈ بجے گی?
?یقینا آپ ایک نڈر لڑکی ہیں۔۔بطور لکھاری کیا کبھی کسی نے آپ کے حقوق سلب کیے؟اگر ہاں تو آپ نے اس صورتحال سے خود کو کیسے باہر نکالا؟ہک ہاہ!چھوڑیں جناب مٹی ڈالیں۔اردو ناولز حب باہر نکالنے کا ہی نتیجہ ہے۔
?۔کہانی خود آپنے آپ کو لکھواتی ہے یا آپ اسے لکھتے ہیں؟اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ہر بندے کی الگ سیچویشن ہوتی۔
?۔زندگی کو کس نظریے سے دیکھتی ہیں بوجھ یا خوبصورت؟ اور خوبصورت تو کس طرح سے؟ اگر بوجھ تو آخر کیوں؟زندگی بہت خوبصورت ہے اگر آپکے ساتھ چلنے والے لوگ مخلص ہیں۔باقی کبھی کبھی بوجھ لگتی ہے جب کوئی اپنا کھو جائے۔
?کوئی ایسا خوشگوار اور ناخوشگوار واقعہ جو آپ بھولنا بھی چاہیں تو کبھی نہیں بھول پاتیں؟گزشتہ چار سال خوبصورت بھی تھے اور نہیں بھی رہے خوشگوار بھی وہی اور ناخوشگوار بھی۔
?انسان غلطیوں کا پتلا ہے۔اگر آپ کو جائز بات کو لے کر کسی پر غصہ آئے تو اسے کیسے ہینڈل کرتی ہیں؟اگلے کو سمجھانے کی کوشش کرتی ہوں نہ سمجھے تو پھر اسکا راستہ الگ میرا الگ۔غصے میں نانارملی بحث ہوجاتی لیکن یہ فیکٹ ہے کہ لڑتے لڑتے مجھے رونا آجاتا ہے نارملی چپ ہوجاتی ہوں بالکل۔
?کشمیر کی آزادی ہر مسلمان کا خواب ہے۔۔کئی لوگ اسے پاکستان کا حصہ بنتے دیکھنا چاہتے ہیں کئی لوگ اسے الگ آزاد ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔۔ جن کے حامیوں میں سے ایک آپ بھی ہیں۔۔اس سوچ کے پیچھے آپکا نقطہ نظر کیا ہے؟اور آپ کو کتنے فیصد یقین ہے کہ ایک دن کشمیر کی خوبصورت وادی بھی آزادی کے نعرے”اللہ اکبر”سے گونج اٹھے گی؟مجھے امید نہیں یقین ہے کشمیر آزاد اور خود مختار ہوگا اگر پاکستان کشمیر سے مخلص ہوتا تو آج ہمارے آزادی کے لیے کشمیر جانے والے مجاہدین پاکستان کی جیلوں میں نہ ہوتے۔لوگ کہتے ہیں قائد اعظم نے پاکستان کی شہ رگ کہا تھا کشمیر کو لیکن انھوں نے حق خود ارادیت کی بات بھی کی تھی۔استصواب رائے کا فیصلہ بھی ہوا تھا یعنی کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیر کی عوام کرے گی۔نا کہ انڈیا پاک کے سیاست دان۔?
۔آنے والی نئی تصنیف کا نام اور صنف؟ناولتیری الفت ک کہکشاں
?ماشاءاللہ آپ لکھاری ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ہی وقت میں ویب سائٹ،یوٹیوب چینل، ایف بی گروپ وغیرہ سب ہینڈل کر رہی ہیں۔۔اپنی اس بزی روٹین میں سے کچھ اپنے لئے وقت نکال پاتی ہیں یا نہیں؟میں اکیلی کچھ بھی نہیں کرتی بلکہ زیادہ کام عنایہ احمد سدرہ خان کرتی ہیں۔یا فرحت نشاط مصطفی۔
?۔آپ نے زندگی اور حالات سے کیا سیکھا؟ کوئی کسی کا نہیں ہوتا سب غرض کے غلام۔دوسری کوئی کسی کے بغیر نہیں مرتا ہر چیز کی ریپلیسمنٹ ہوجاتی ہے۔
?۔اپنے قلم کیلئے کوئی قیمتی الفاظ؟اپنے لیے تو نہیں سب رائٹرز سے کہونگی اللہ نے آپکو قلم کی طاقت سے نوازا ہے اسکا مثبت استعمال کریں۔
?۔زندگی جینے کا کوئی ایک قول/ اصول بتائیں..اپنا راستہ سیدھا رکھو دل صاف رکھو اللہ خود آسانیاں پیدا کرے گا۔
?۔قارئین کی نذر کوئی پیغام؟ظالمو بڑی مشکل سے لکھتے ہیں اچھے اچھے تبصرے دیا کرو واو نائس سے ہٹ کر۔
?۔ناول نگری گروپ کے لئے چند الفاظ۔۔نیک خواہشات۔میں کافی ٹائم سے ایکٹیو نہیں تو کچھ آئیڈیا نہیں ابھی امید ہے یہ گروپ بھی لوگوں کو اچھا کانٹینٹ دے گا۔تو یہ تھیں مشہور و معروف رائٹر “فرشتے چوہدری”جنھیں کسی تعریف کی ضرورت نہیں،فرشتے صاحبہ آپ کا بہت بہت شکریہ آپ نے اپنے قیمتی وقت میں سے وقت نکال کر ہمیں دیا اور ہماری اس نششت کا حصہ بنیں۔
نوازش مہوش صدیق!اب مجھے اور فرشتے چوہدری کو اجازت دیں،اللہ حافظ معزز قارئین۔۔!
اگر آپ ان کی شخصیت کے بارے میں مزید سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو آپ ہمیں کمنٹ باکس میں بتاتے جائیں ہم وہ سوال بھی اپنے مہمانوں تک پہنچائیں گے اور ہم امید کرتے ہیں ہمارے مہمان آپ کے ہر سوال کا جواب ضرور دیں گے۔۔آپ کا بہت بہت شکریہ فرشتے چوہدری آپ نے ہمارے گروپ کے لئے وقت نکالا۔
فی امان اللہ ❤️