

جب کوئی اپنا تکلیف میں ہو تو
آنکھوں کی چمک ماند پڑ جاتی ہے۔
ہونٹوں کی مسکراہٹ چھن جاتی ہے۔
چہرے کی رونق ختم ہو جاتی ہے۔
خوشی مغمومیت میں بدل جاتی ہے۔
محفل وقت کا ضیاع لگنے لگتی ہے۔
تنہائی بہترین ساتھی بن جاتی ہے۔
دھڑکنوں کی رفتار مدھم پڑنے لگتی ہے۔
سوچنے کی حس ختم ہونے لگتی ہے۔
مقابل کی کیفیت خود پر حاوی ہونے لگتی ہے۔
یہ درد صرف وہ محسوس کر سکتے ہیں جو واقعی کسی کو اپنا سمجھتے ہیں۔
جو غیر ہوتے ہیں کوئی جیے یا مرے انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔