
????آج کے دور میں لکھاری کی اہمیت????
ایک میعیاری لکھاری کی حیثیت معاشرے میں روحانی پیشوا کی سی ہوتی ہے۔لکھاری اپنے قلم کی بدولت اپنے پڑھنے والوں کی آنکھوں سے دل تک کا سفر طے کرتا ہے ۔اگر وہ اپنے قلم کا صحیح استعمال کرے گا تو اس کو پڑھنے والے قارئین نہ صرف دنیا کے متعلق معلومات حاصل کریں گے بلکہ ان کی آخرت بھی کامیابی کے راستے پر گامزن ہو سکتی ہے۔۔وہ اپنی بامقصد تحاریر کے ذریعے ایک روحانی رہنما کے طور پر لوگوں کی اخلاقی تربیت کر سکتا ہے۔اردو ادب کی دنیا میں ایک ایسا لکھاری جس کی کہانی کا کوئی مقصد نہیں وہ کبھی بھی قارئین کے دلوں میں گھر نہیں کر سکتا۔غیر معیاری مواد کی چکا چوند صرف چند دنوں تک محدود ہوتی ہے لیکن معیاری طریقے سے لکھا گیا مواد ہمیشہ کیلئے لوگوں کے ذہنوں پر اپنے گہرے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔جو لکھاری اپنے قلم کے ذریعے خود کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی گمراہی کے راستے پر ڈالتے ہیں ایسے لوگ جنت جیسے خوشنما راستے کو چھوڑ جہنم جیسے خاردار راستے کا انتخاب کرتے ہیں۔نوجوان نسل میں اردو ادب کو زندہ رکھنے کے لیے معیاری لکھاری کے قلم سے لکھا گیا معیاری مواد وقت کی اشد ضرورت بن چکی ہے۔جب تک لوگ معیاری مواد لکھتے اور پڑھتے رہیں گے اللہ تعالٰی کی رضا اور جنت کے حصول کیلئے ان کی راہیں ہموار ہوتی رہیں گی۔۔ان شاءاللہ۔۔اللہ تعالٰی ہر لکھاری کو اپنے قلم کا صحیح استعمال سکھا دے۔۔یہ ایک نعمت ہونے کے ساتھ ساتھ بہت بڑی ذمہ داری بھی ہے کیونکہ یہ انسانی شخصیت کو خیر و شر میں تمیز کرنا سکھاتی ہے۔جو لکھاری خیر سکھائیں گے ان کی جھولی نیکیوں سے بھر دی جائیں گی اور جو لوگ خیر سکھائیں گے ان کا دامن گناہوں سے بھر جائے گا جس کا انجام فقط اللہ تعالٰی کی ناراضگی ہے۔
????مہوش صدیق ????