Jwan Larki Barish Or Wo short motivational story by Sehar Momina

جوان لڑکی بارش اور وہ.

از قلم

سحر مومنہ

یہ رات کا آخری پہر تھا وہ بنا سوچے سمجھے چلی جا رہی تھی ۔کالا سیاہ اندھیرا چھایا ہوا تھا ۔بارش رکنے کا نام نہیں لے رہی تھی ۔

بجلی کے چمکنے سے روشنی ہوتی تھی تو ہر طرف پانی ہی پانی تھا پر اس کو کوئی ہوش نہیں تھا وہ روتی جا رہی تھی چلی جارہی تھی کس کس چیز پر وہ روتی کس کس چیز کا وہ ماتم کرتی سب تو کھو گیا تھا اس کا آج اس نے اپنے ھاتھوں سے اپنا سب کچھ گوا دیا ۔

اپنی محبت اپنی عزت سب کچھ گوا چکی تھی اب وہ رو بھی رہی تھی اور خود کو کوس بھی رہی تھی کیا کر دیا تھا اس نے آج اپنے بھائی کی عزت کو اتر چکی تھی اپنے ہی محبوب کے سامنے رسوا وہ کر چکی تھی۔

اپنے بھائی کو اب وہ واپس جا بھی رہی تھی تو سوچ رہی تھی کس منہ سے جاؤ گی میں وہاں وہ انہی سوچ میں گم تڑھی کہ اچانک اس کو ایسے محسوس ہوا کوئی اسکا پیچھا کر رہا ہے اس نے بجلی کے چمکنے پر مڑ کر دیکھا تو ہلنا بھول سامنے کھڑا ایک شخص جس کا وہ چہرہ نہیں دیکھ پائی تھی اس نے اپر لیا ہوا تھا بارش سے بچاؤ کے لیے اس کا چہرہ نظر آیا تھا باقی جسمانی طور بہت مظبوط انسان تھا اس آدمی کے ایک ھاتھ میں چاقو تھا وہ مڑی تو تھی پر وہی ڈر کر تھم گئی تھی اور اس آدمی نے اس کا ھاتھ پکڑ کر زور سے سے اپنی طرف کھینچا کہاں جاری ہو ہاں اس وقت اکیلے میں ہاں اس آدمی نے کہا۔۔

اس کی ڈر کے مارے آواز نہیں نکلی تھی رونے لگ گئی تھی۔۔۔واہ عزت نیلام کر کے اب رو رہی ہو شرم تو تم کو آتی نہیں ہے اتنا کچھ کر کے اب معصوم بن کر رو رہی ہوں جو کچھ کر کے کے آئی ہو تم اس کے بعد تو تمہارا مر جانا بنتا ہے سویرا!!!اس آدمی نے کہا۔۔۔

سویرا کو شوک لگا اس کو میرا نام کیسے پتہ ہے یہ کیسے جنتا ہے میں کیا کر کے آئی ہوں !!!سویرا نے خود کو چھوڑنے کی پوری کوشش کرتے ہوئے سوچا۔۔۔

میں سب کچھ جنتا ہوں سب جانتا ہوں تم اپنے محبوب کے ساتھ بھاگ گی تھی اس نے تم کو دھوکا دیا نہ تمہاری بنا کپڑوں کی ویڈیوز بنائی ہیں تم اپنی عزت بچا کر بھاگی ہو وہاں سے !!!!وہ آدمی بولا۔۔

آپ یہ سب کیسے جانتے ہیں آپ ہیں کون ؟؟؟ سویرا نے پوچھا ۔۔۔اس وقت میرا نہیں اپنا سوچو کیا تم نے یہ سب صحیح کیا ہے کتنا کہا تھا تمہارے بھائی تم کو وہ لڑکا صحیح نہیں ہے تم نہیں سنا تم کو اپنا بھائی ہی غلط لگا جس نے دن رات ایک کر کے تم کو پالا بڑا کیا تم بہن نہیں اپنی اولاد سمجھا شادی نہیں کی کہیں آنے والی لڑکی کہیں تم کوئی تکلیف نہ اور تم نے کیا اپنے اسی بھائی کی عزت تار تار کردی تم سویرا!!!اس آدمی نے کہا

اور چاقو پیچھے ہٹا دیا اب۔سویرا اب پوٹ پوٹ کر رو رہی تھی۔

ہاں میں جانتی ہوں میں نے غلط کیا بہت برا کیا اور مجھے اس کرے کی سزا بھی مل گی ہے اپنے نے صحیح کہا مجھے ڈوب کر مر جانا چاہے میرے تو گناہ کی شاید کوئی معافی بھی نہیں ہے !!!سویرا وہی سڑک کے کنارے بیٹھ کو کہا ۔۔۔

کس نے کہا گناہ کی معافی نہیں ہوتی ہے ہر گناہ کی معافی کے سوائے شرک کے تم غلط کیا تمہیں معافی کی توفیق ملنا بھی بہت بڑی بات ہے۔

سویرا تم نے وہ آیت سنی ہے

قرآن پاک کی سورة آل عمران

قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ یُحۡبِبۡکُمُ اللّٰہُ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۳۱﴾

کہہ دیجئے! اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو خود اللہ تعالٰی تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرما دے گا اور اللہ تعالٰی بڑا بخشنے والا مہربان ہے ۔

اس آدمی نے ایسی میٹھی آواز وہ آیت پڑھی کہ سویرا کو جیسے سکون سا آیا اس کو ایک تسلی سی ہوئی۔۔تم گناہ گار تم معافی مانگو دل سے مانگو اللّٰہ پاک سے محبت سے نا محرم کے پیچھے مت بھاگو یہ محبت نہیں شیطان کی چل ہوتی ہے تمہارے دل میں ایک انسان کی محبت ڈال کر تمہیں اللّٰہ پاک سے دور کردیا ہے!!!وہ آدمی اب سویرا

کے پاس بیٹھ کر اس کے سر پر ھاتھ رکھ سمجھا رہا تھا۔۔۔کیا اللہ پاک اور بھائی مجھے معاف کردیں گے ؟؟؟سویرا نے سوال کیا۔۔ابھی آیت سنائی تم کو وہ معاف کرنے والا مھربان ہے سویرا بچے اور تمہارا بھائی پانچ دن سے تم کو ڈھونڈ رہا ہے وہ معاف کر دے گا تم جاؤ تو وہاں ان شاءاللہ سب اچھا ہوگا۔۔سویرا کچھ کہتی اس پہلے فجر کی اذان ہوئی وہ رو رو کر معافی مانگنے لگی روتے روتے اس کو پتہ نہیں چلا وہ آدمی غائب ہوچکا تھا

سویرا نے یہاں وہاں دیکھا پر اس کو نظر نہیں آیا بس ایک آواز آئی اب جاؤ واپس اور صراط مستقیم پر چلانا۔۔۔سویرا حیران سی یہاں وہاں دیکھ رہی تھی پھر گھر کی طرف چلنے لگی آج اس کو ایک دھوکا ملا تھا تو سبق بھی مل گیا تھا اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق بھی مل گی تھی وہ پورا راستہ اللہ تعالیٰ معافی مانگتی ہوئی گھر کے دروازے پر پہنچی تو ہلکی سی روشنی ہر طرف پہل گئی تھی۔

بھائی نے دروازا کھولا اس کو دیکھا سینے سے لگا کر اندر لے گیا سویرا روتی رہی معافی مانگتی رہی اس بھائی اس کو چپ کروانے میں لگا ہوا تھا۔۔ایک ہفتے بعد گھر میں ٹی وی پر نیوز چل رہی تھے سویرا نماز سے فارغ ہوکے باہر آئی تو سامنے میں ٹی وی پر اس لڑکے کو دیکھ کر ٹھک گئی۔ نیوز کاسٹر کی آواز پورے لاونج میں گونج رہی تھی۔۔آج صبح اس گروہ پکڑا گیا ہے جو فیس بک پر لڑکیوں کو پھنسا کر انکو ملنے کے بلا کر انکی ویڈیو بنا کر پھر انکو بیلک میل کرتے ہیں کافی لڑکیاں پھنس چکی ہیں یہ پانچ لوگ ہیں کچھ دن پہلے کسی انجان نمبر سے ان کی مخبری کی گئی تھی آج مکمل تفتیش کے بعد چھاپا مارا گیا اور وہاں سے ان پانچ لوگ کے ساتھ دو لڑکا بھی ملی ہیں جن کے ابھی بیان لیے جارہے ہیں۔۔

نیوز کاسٹر کی آواز ابھی آرہی تھی پر سویرا وہاں سے نکل گی اور اپنے کمرے آکر اور شکر کر رہی تھی اس کی لاج رب العالمین نے رکھ لی اس کی وڈیو وائرل نہیں ہوئی تھی ۔

بے شک جو رب العالمین کا ھاتھ تھامتے ہیں رب العالمین انکو رسوا نہیں کرتا ہے آج اس کے ہوئے دھوکے کا انصاف ھوگیا تھا اس نے شکر کیا پھر خالا کو کال ملائی کے اب بھائی شادی کی بات کرنے لیے۔۔۔

ختم شدہ

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Verified by MonsterInsights