
۔ سورہ العلق میں اللہ نے کن دو چیزوں کو صفتِ کریمی سے جوڑا ہے ؟
♦️جواب۔۔سورہ العلق میں اللہ تعالٰی نے لکھنے اور پڑھنے کو صفت کریمی سے جوڑا ہے۔
۔قلم کی قسم کیوں بھاری ہے ؟
♦️جواب۔۔قلم کی قسم اس لئے بھاری ہے کیونکہ یہ ایک ذمہ داری ہے جو اللہ تعالٰی کی طرف سے ہر لکھنے والے پر عائد کی گئی ہے۔۔اللہ تعالٰی نے انسان پر جو بھی زمہ داری ڈالی وہ اس کی دنیا و آخرت کی بھلائی کے لیے ہی ڈالی گئی ہے۔۔ارشاد باری تعالٰی ہے۔”لا یکلف اللہ نفسا إلا وسعها”ترجمہ:اللہ تعالٰی کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔”حدیث مبارکہ ہے “”میرے لائے ہوئے علم کو ہر زمانے کے اہل حق سنبھالیں گے۔”اس حدیث مبارکہ سے یہی واضح ہوتا ہے کہ ایک لکھاری اپنے قلم کے ذریعے حق بیان کرے اور دین کے ساتھ ساتھ لوگوں کی دنیا کو بھی سنوارنے کا فریضہ سر انجام دے۔۔کہا یہی جاتا ہے کہ اللہ تعالٰی اپنے قریبی بندوں کو مشکلات میں ڈال کر انہیں آزماتا ہے۔یہ قلم بھی ایک لکھاری کے لئے اللہ تعالٰی کی طرف سے آزمائش ہے۔۔اگر وہ اس سے حق بیان کر کے لوگوں کو گمراہی سے نکالے گا تو یقینا وہ اس آزمائش میں کامیاب ہو چکا ہے۔۔اور اگر وہ بھی باقی دنیا کی طرح قلم کو صرف اپنی کمائی اور تفریح کے طور پر استعمال کرے گا تو نہ صرف اپنی عاقبت خراب کرے گا بلکہ جو لوگ اس کا لکھا ہوا پڑھیں گے ان کے وبال کی ذمہ داری بھی کہیں نہ کہیں اس پر بھی ڈالی جائے گی۔دور حاضر میں ایک ملک دوسرے ملک کو تباہ و برباد کرنے کیلئے ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال نہیں کرتا بلکہ اپنے دشمن کو زیر کرنے کے لیے اس ملک کا تعلیمی معیار گرا دیتا ہے جس سے نہ صرف ان کی معیشت برباد ہوتی ہے بلکہ ان کی اخلاقی اقدار کا بھی جنازہ نکل جاتا ہے۔اپنے ملک و قوم کی ساکھ کو بچانے کیلئے قلم کا صحیح استعمال ہر صدی کی اشد ضرورت رہی ہے۔آج کے دور میں لوگ مغربی ممالک کی ثقافت کو اس لئے اپنا رہے ہیں کیونکہ وہ لوگ قلم کو اپنی قوم کے سامنے سونے کی چڑیا کے طور پر پیش کرتے ہیں۔۔اور لوگ انکی طرف کچی ڈور کی مانند کھینچے چلے جاتے ہیں۔اگر ہمارے لکھاری اپنی دینی ثقافت کے ہر پہلو کا علم حاصل کرتے اسے دنیا کے سامنے پیش کریں تو یقیناً اسلامی اقدار کو مستحکم ہونے سے کوئی مائی کا لال روک نہیں سکتا۔اپنے قلم کی صلاحیت کی عزت کریں اور اس کے صحیح استعمال کو یقینی بنائیں کیونکہ اللہ تعالٰی نے اس چیز کی قسم اٹھائی ہے تو یقیناً وہ انسانی زندگی کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
: حدیث میں سیاہی کی اہمیت کیا بتائی گئی ہے؟ ♦️جواب۔۔ترمذی شریف کی حدیث کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ علماء کے قلم کی سیاہی شہید کے خون سے بھی افضل ہے۔ایک اور حدیث مبارکہ میں ارشاد نبوی ہے۔یہ حدیث ابو دردا سے روایت ہے۔”عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی تمام ستاروں پر فضیلت ہے۔”اس کی اہمیت اس لئے بھی زیادہ ہے کیونکہ عبادت انسان صرف اپنی ذات کے لیے کرتا ہے جبکہ علماء اپنے حاصل شدہ علم کے ذریعے دوسرے لوگوں کی واسطہ اور بالواسطہ طریقوں سے مدد کرتے ہیں۔۔
عہد حاضر کے تناظر میں قلم کی جدید اقسام کونسی ہیں ؟
♦️جواب۔۔عہد حاضر کے تناظر میں قلم کی جدید اقسام درج ذیل ہیں۔۔موبائل، لیپ ٹاپ،کاغذ اور کمپیوٹر کے ذریعے لکھا گیا ایسا مواد جو سوشل میڈیا۔الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کی زینت بنے
: کونسا جہاد زیادہ افضل ہے
♦️جواب۔۔جہاد بالقلم جہاد باللسان سے افضل ہے۔ ❤♥️
مہوش صدیق